نئی دہلی: بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) لوک سبھا کے 17ویں انتخابات میں پہلی مرتبہ اپوزیشن جماعت کانگریس سے زیادہ نشستوں پر انتخابات لڑ رہی ہے۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حکمراں جماعت نے لوک سبھا کی 545 نشستوں پر پولنگ کے لیے 437 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ امیدواروں کی اس تعداد کو گزشتہ چند سالوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی وجہ سے بھارتی سیاست میں ایک اہم موڑ قرار دیا جارہا ہے۔ 1980 میں بھارتیہ جن سنگھ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کا سفر طے کرنے کے بعد سے اب تک بی جے پی پہلی مرتبہ کانگریس سے زیادہ نشستوں پر انتخاب لڑ رہی ہے۔ مثال کے طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی نے آندرہ پردیش یا تلنگانہ میں کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کیا اور ان ریاستوں میں لوک سبھا کی 42 نشستوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔
واضح رہے کہ 2009 میں ہونے والے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 433 اور کانگریس نے 440 نشستوں پر انتخابات میں حصہ لیا تھا، جس میں بی جے پی نے 116 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ دوسری جانب کانگریس 206 نشستوں پر کامیابی حاصل کرنے کے بعد یونائیٹڈ پروگریسو الائنس میں موجود اتحادیوں کے ساتھ اقتدار میں آئی تھی۔ بعدازاں 2014 میں ہونے والے انتخابات میں بی جے پی نے 428 نشستوں پر حصہ لیا تھا اور 282 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے مخالف جماعت کانگریس کو پیچھے چھوڑ دیا تھا۔ کانگریس نے 2014 میں 464 نشستوں پر حصہ لیا تھا جن میں سے صرف 44 پر کامیابی حاصل کی تھی۔ اس برس کانگریس نے 1996 کے بعد سب سے زیادہ نشستوں پر حصہ لیا تھا تاہم اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ رواں برس جاری انتخابات میں کانگریس کے 423 امیدوار حصہ لے رہے اور یہ مزید امیدواروں کا اعلان بھی کر سکتی ہے۔ بی جے پی اور کانگریس کے علاوہ مایاوتی کی جماعت بہوجن سماج پارٹی کے گزشتہ دو انتخابات میں سب سے زیادہ امیدواروں نے حصہ لیا تھا۔ 2014 میں بہوجن سماج پارٹی نے 503 نشستوں سے انتخابات میں حصہ لیا تھا لیکن ایک بھی نشست حاصل نہیں کرسکی تھی۔ اس سے قبل بی ایس پی نے 2009 میں 500 نشستوں سے انتخابات میں حصہ لیا اور 21 پر کامیابی حاصل کی تھی۔ رواں برس جاری انتخابات میں اب تک کی فہرست کے مطابق بہوجن سماج پارٹی 139 نشستوں سے انتخابات لڑ رہی ہے۔ خیال رہے کہ انتخابات میں مرحلہ وار پولنگ کا سلسلہ جاری ہے جہاں 11 اپریل کو پہلے مرحلے میں 20 ریاستوں اور وفاقی انتظامی علاقوں کی 91 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی۔ اس مرحلے میں 14 کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد نے اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل تھے۔ اسی طرح دوسرے مرحلے کے سلسلے میں پولنگ 18اپریل کو ہوئی جس میں 12 ریاستوں کی 95 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی، جہاں رجسٹر ووٹرز کی مجموعی تعداد 15 کروڑ 50 لاکھ تھی۔ اس مرحلے میں جن ریاستوں میں ووٹنگ ہوئی اُن میں آسام، بہار، چھتیس گڑھ، مقبوضہ جموں اینڈ کشمیر، کرناٹک، مہاراشٹر، مانی پور، اوڈیشا، اتر پردیش، مغربی بنگال، پودوچھری شامل تھے۔بھارت میں 23 اپریل کو انتخابات کے تیسرے مرحلے میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حلقے سمیت کل 117 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی۔ الیکشن کے اس سب سے بڑے مرحلے کے دوران 15 ریاستوں میں 18 کروڑ 80 لاکھ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ 11 اپریل سے شروع ہونے والے بھارت کے 17ویں انتخابات 7 مرحلوں پر مشتمل ہیں جو 6 ہفتوں تک جاری رہنے کے بعد 19 مئی کو اختتام پذیر ہوں گے جبکہ ووٹوں کی گنتی 23 مئی کو کی جائے گی۔