اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے ساتھ مذاکرات میں بریک تھرو کا امکان ہے۔تفصیلات کے مطابق 24 گھنٹوں میں اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ کی مولانا فضل الرحمن کے ساتھ دوسری ملاقات ہوئی ہے۔دونوں کے مابین مذاکرات کے حوالے سے اس سے قبل بھی ایک ملاقات ہو چکی ہے۔
مولانا فضل الرحمن چوہدری پرویز الہیٰ سے ہونے والی دوسری ملاقات کے بعد آج اہم اعلان کر سکتے ہیں،جب کہ اس حوالے سے چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہو رہی ہے۔تھوڑے صبر اور محنت کی ضرورت ہے۔مثبت طریقے سے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچانا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے مقصد کو کامیابی ملے گی لیکن ٹائم لگے گا۔امکان ظاہر کیا جا رہا ہے آج ہونے والی ملاقات میں کافی حد تک مولانا فضل الرحمن کو آزادی مارچ ختم کرنے کے لیے راضی کر لیا گیا ہے۔چوہدری برادران کی کوشش ہے کہ معاملے کو افہام و تفہیم سے حل کر لیا جائے۔وزیراعظم عمران خان نے بھی مولانا فضل الرحمن کے ساتھ مذاکرات میں اہم کردار ادا کرنے پر چوہدری برادران کا شکریہ ادا کیا ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز جمعیت علماء اسلام ف کے قائد مولانا فضل الرحمان نے مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی سے اسلام آباد میں انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔اس موقع پر اپوزیشن جماعتوں کے احتجاجی مارچ کو ختم کرنے سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔چوہدری برادران نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ وہ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ چوہدری شجاعت کامولانا فضل الرحمٰن سے تعلقات ہیں، انشا اللّہ تعالیٰ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔