لاہور (ویب ڈیسک)قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے حکمران جماعت کو شد ید تنقید کا نشانہ بنایا۔ تفصیلات کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو سمجھنا ہوگا کہ سیاست گالی سے نہیں اور ملک جادو سے نہیں چلتا ۔ حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ اس کے فیصلوں کا اثر کروڑوں عوام پر پڑتا ہے.آپ نے آج سنجیدہ فیصلے لینے ہیں فیصلوں پر یوٹرن نہیں لینا ہے۔
ایف اے ٹی ایف معاملے پر کیا اقدامات کیے گئے پارلیمنٹ کو بتایا جائے۔کہاگیا تھا کہ بھیک نہیں مانگی جائے گی ، قرضے نہیں لیے جائینگے لیکن اب کیا ہورہا ہے۔جنوبی پنجاب محاذ والے کو جب سے وزارت ملی ہے تب سے جنوبی پنجاب صوبے کا ذکر ہی نہیں ہورہا ۔ بجلی اورگیس کی قیمتوں میں اضافےسےغریب کی زندگی مشکل ہوتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وعدہ کیا گیا تھا لیکن پانی کی کوئی اسکیم نہیں دی گئی ۔فصل کی صحیح قیمت نہیں مل رہی جس کے باعث کسان مشکل میں ہیں۔ صحت کا وعدہ کیا گیا اور صحت کے بجٹ پر کٹ لگادیا گیا۔ حکومت کا 100 روزہ ترقیاتی پلان کہاں ہے ؟ دھرنا دینے اور حکومت چلانے میں بہت فرق ہوتا ہے ۔