کراچی(ویب ڈیسک)پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے چیئرمین نیب جاوید اقبال سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نامکمل پشاور بی آر ٹی منصوبے پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی مہنگی ترین بس سروس ابھی تک مکمل نہیں ہوسکی، جب بات پی ٹی آئی کی بڑی کرپشن کی ہو تو نیب نہ سنتا ہے، نہ دیکھتا ہے اور نہ کچھ بولتا ہے۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے چیئرمین نیب سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر چیئرمین نیب کو پی ٹی آئی کی کرپشن کی تحقیقات کرنے پر اپنی ویڈیو ریلیز ہونے کا ڈر ہے تو انہیں چاہیے کہ استعفیٰ دیدیں۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنماؤں بلاول بھٹو زرداری، شیری رحمان اور دیگر کی جانب سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ سابق صدر آصف زرداری کو طبیعت کی ناسازی کے باعث اسپتال منتقل کیا جائے۔اس سلسلے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کو سخت سیکیورٹی میں کل بروز جمعرات پمز اسپتال منتقل کيا جائے گا، سابق صدر کو ميڈيکل بورڈ کی سفارش پر پمز منتقل کيا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق ميڈيکل بورڈ کی سفارشات گزشتہ ہفتے وزارت داخلہ کو بھجوائی گئی تھیں، دوسری جانب جیل انتظامیہ کی جانب سے آصف زرداری کو پمز اسپتال منتقل کئے جانے کے انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔یاد رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی رینما شیری رحمان نے سابق صدر آصف زرداری کو اسپتال منتقل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈاکٹرز نے آصف زرداری کو اسپتال منتقل کرنے کی تجویز دی ہے لیکن انہیں تجویز کے بعد بھی جیل میں رکھا جا رہا ہے۔شیری رحمان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کی صحت کے ساتھ کھیلا جا رہا ہے، حکومت انتقام کی ضد پر اڑی ہے، حکومت پی پی کو جھکا نہیں سکتی، پی پی رہنما نے مزید کہا کہ آصف زرداری کو جیل میں علاج کی کوئی سہولت میسر نہیں ہے۔دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ بغیر کسی جرم میں قید میرے والد کو ڈاکٹرز نے اسپتال منتقل کرنے کی ایڈوائس دی ہے لیکن حکومت ڈاکٹرز کی اسپتال منتقل کرنے کی ہدایات کو نہیں مان رہی۔پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ سرکاری ڈاکٹرز کی ہدایات نہ ماننے پر عدالت جا رہے ہیں، آصف زرداری کو کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی۔