کراچی: پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سردار عبدالرحیم نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے موجودہ رہنمائوں نے زرداری لیگ کو جنم دے کر ذوالفقار بھٹو اور بینظیر بھٹو کی پارٹی کو دفن کردیا ہے۔ موجودہ حالات میں صاف اور شفاف الیکشن ہوتے ہوئے نظر نہیں آ رہے۔ موجودہ نگراں حکومت کی مشینری اور پیپلز پارٹی کے دور حکومت کی مشینری میں کوئی فرق نہیں ہے اگر دھاندلی ہوئی تو سندھ کے عوام اس الیکشن کو مسترد کر دیں گے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ بلاول بھٹو کی ڈگری بھی جعلی ہے کیونکہ آکسفرڈ یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔سردار عبدالرحیم نے کہا کہ صاف، شفاف اور منصفانہ الیکشن کے لیے غیر جانبدار نگراں حکومت کا قیام آئینی تقاضا ہے موجودہ نگراں حکومت مشینری اور پیپلز پارٹی کے دور حکومت کی مشینری میں کوئی فرق نہیں.سردار عبدالرحیم نے الزام عائد کیا کہ تمام کمشنرز ، ڈپٹی کمشنرز، ایس ایس پیز ، ایس ایچ اوز وہی ہیں جو پیپلز پارٹی کے دورے حکومت میں مزے لوٹ رہے تھے اور ان کے پیپلز پارٹی کے سابق وزرا اور مختلف رہنمائوں کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں ایسے افسروں کی موجودگی میں غیر جانبدار الیکشن کا انعقاد ناممکن ہے۔جبکہ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق کرگرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے رہنما ارباب غلام رحیم نے کہا ہے کہ وہ دن گزر گئے جب لوگ پیپلز پارٹی کے لئے جلسے کیا کرتے تھے۔گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے مٹھی میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کیا ہے،جی ڈی اے کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ارباب غلام رحیم نے مزید کہا کہ سندھ میں لوگ پیپلز پارٹی سے تنگ ہیں۔انہوں نے پیپلزپارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جس طرح نواز شریف اور مریم نواز جیل میں ہیں اسی طرح بہن بھائی بھی ہوں گے۔ارباب غلام رحیم نے یہ بھی کہا کہ پیپلزپارٹی تھر کی ترقی کے نام پر 63ارب کھا گئی، بہت جلد پیپلزپارٹی والوں کی جگہ جیل میں ہوگی۔جلسے سے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور مقامی رہنماؤں نے بھی اپنے اپنے خطاب میں پیپلزپارٹی کی سندھ میں 10 سالہ کارکردگی پر کڑی تنقید کی۔