کراچی (ویب ڈیسک) پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم کو حکومت سے علیحدگی کی پیش کش کردی جس پر پی ٹی آئی متحرک ہو گئی۔ حکومتی رابطہ کمیٹی نے متحدہ کی قیادت سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے، جہانگیر ترین کی قیادت میں وفد ملاقات کرے گا، ایم کیو ایم کے تحفظات مطالبات ورکنگ ریلیشنشپ
تحریری معاہدہ پر غور کیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ کو وفاقی حکومت سے علیحدگی کی پیشکش اور ایم کیو ایم کی جانب سے حکومت سے تخفظات کے اظہار کے بعد پاکستان تحریک انصاف متحرک ہوگئی ہے۔ حکومتی رابطہ کمیٹی نے ایم کیو ایم قیادت سے ملاقات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ حکومتی وفد وزیراعظم کی ہدایت پر جہانگیر ترین کی قیادت میں رواں ہفتے ایم کیو ایم قیادت سے ملاقات کرے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ایم کیو ایم کے تحفظات، مطالبات اور سندھ کی سیاسی صورتحال پر بات ہوگی۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ منجمد فنڈز کے اجراء، بلدیاتی اختیارات کی واپسی، گمشدہ و اسیر کارکنان اور پارٹی آفس کھولنے کے معاملے پر تحفظات کو دور کیا جائے گا، ساتھ ہی اتحادیوں کے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ اور تحریری معاہدے پر بھی غور ہوگا۔ خیال رہے کہ چند روز قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایم کیو ایم کو پیشکش کی تھی کہ اگر ایم کیو ایم وفاقی حکومت سے علیحدگی اختیار کرلے تو انہیں سندھ میں وزارتیں دے دی جائیں گی۔ ایک تقریب سے خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ جتنی وزارتیں ایم کیو ایم کے پاس وفاق میں ہیں اتنی ہی انہیں سندھ حکومت میں دے دی جائیں گی۔ پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم کو حکومت سے علیحدگی کی پیش کش کردی جس پر پی ٹی آئی متحرک ہو گئی۔