بیجنگ(نیوز ڈیسک) رفع حاجت سے انسان کو مفر نہیں، مگر فضلہ کہاں اور کیسے ٹھکانے لگائیں، یہ مسئلہ حضرت انسان کے سامنے صدیوں سے رہا ہے۔ بھلا ہو امریکی ارب پتی بل گیٹس کا کہ جنہوں نے صدیوں پرانے اس مسئلے کا حل ڈھونڈ کر دنیا کو اب تک کی سب سے بڑی خوشخبری سنا دی ہے۔ انہوں نے کروڑوں ڈالر خرچ کرکے ایک ایسا ٹوائلٹ بنا ڈالا ہے جسے سیوریج سسٹم کی کوئی ضرورت ہی نہیں، کیونکہ اس میں جانے والا فضلہ کھاد اور ہائیڈوجن گیس بن کر باہر نکلتا ہے۔گزشتہ روز بیجنگ میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں بل گیٹس اپنے ہمراہ ایک ڈبے میں فضلہ لے کر آئے اور نئی قسم کے ٹوائلٹ سے اسے کھاد اور ہائیڈروجن گیس میں تبدیل کر کے دکھایا۔ بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے اس نئی قسم کے ٹوائلٹ کی تیاری پر تحقیق کے لئے اب تک 20 کروڑ ڈالر سے زائد رقم خرچ کی جاچکی ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ اسے بڑے پیمانے پر متعارف کروانے کے لئے ابھی اتنا ہی مزید خرچ ہوگا۔بل گیٹس کا نیا ٹوائلٹ ابتدائی طور پر ایسے علاقوں کے لئے بنایا جارہا ہے جہاں غربت اور پسماندگی کے باعث لوگوں کو سیوریج سسٹم کی سہولت دستیاب نہیں۔ اس ٹوائلٹ میں ایک الیکٹروکیمیکل ری ایکٹر استعمال کیا گیا ہے جو فضلے کو کیمیائی عمل سے تحلیل کرکے کھاد اور ہائیڈروجن گیس میں بدل دیتا ہے۔ یہ کھاد فصلوں کے لئے استعمال ہوسکتی ہے جبکہ ہائیڈروجن گیس گرین انرجی سیل میں سٹور کرکے توانائی کے لئے استعمال کی جا سکتی ہے۔دوسرے لفظوں میں یہ کہہ سکتے ہیں کہ آپ کے پاس یہ ٹوائلٹ ہے تو فضلے کو سیوریج سسٹم میں ڈالنے کی ضرورت ہی نہیں ہوگی کیونکہ ٹوائلٹ اسے کھاد اور توانائی میں بدل دے گا۔ اس توانائی سے واش روم کی بتی جلائیں اور کھاد باغیچے میں پودوں کو ڈال دیں، بتائیے اور کیا چاہیے؟