لاہور (نیوز ڈیسک) تحریک اںصاف کے رکن اسمبلی نے پارٹی چھوڑنے کی دھمکی دے دی، غضنفر عباس چھینہ کا کہنا ہے کہ ہم بالکل ناراض ہیں کیونکہ ہمیں فنڈز نہیں مل رہے، اگر فنڈز نہ ملے تو پھر پارٹی کو چھوڑ دیں گے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کے حامی گروپ میں
شامل تحریک انصاف کے رکن اسمبلی غضنفر عباس چھینہ نے پارٹی چھوڑنے کی دھمکی دی ہے۔غضنفر عباس چھینہ نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں فنڈز فراہم کیے جائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم بالکل ناراض ہیں کیونکہ ہمیں فنڈز نہیں مل رہے۔ آج اپنی مشاورت میں تمام چیزیں طے کر لیں گے۔ رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ ہم سے اپوزیشن سمیت کسی اور جماعت نے رابط نہیں کیا۔ اگر فنڈز نہ ملے تو پھر مستقبل بارے سوچنا پڑے گا۔واضح رہے کہ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے 20 ناراض اراکین صوبائی اسمبلی نے اپنا الگ گروپ بنایا تھا۔تاہم رہنماؤں کی جانب سے الگ گروپ بنانے کی وجہ بھی سامنے آ گئی ہے۔
سینئیر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پنجاب کی سیاست میں مسلم لیگ ق سب سے آگے ہے۔ پی ٹی آئی پنجاب میں جو 20 ہم خیال لوگوں کا گروپ بنا تھا اس کی سرپرستی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کر رہے تھے۔اس گروپ کا مقصد ہے کہ عثمان بزدار کو با اختیار بنایا جائے۔اور اس کا مطالبہ ہے کہ عثمان بزدار کو اختیارات دئیے جائیں جوکہ بیوروکریسی کو دئیے گئے ہیں۔شاہد مسعود نے مزید کہا کہ عثمان بزدار صوبے میں آٹے کی قلت کا ذمہ دار بھی بیورو کریسی کو ٹھہرایا ہے۔بیوروکریسی کو عمران خان نے صوبے کے کنٹرول کے لیے رکھا ہے۔وزیراعظم نے آئی جی اور چیف سیکرٹری پنجاب کے فنڈ بند کر کے رپورٹ بھیجنے کا حکم دیا جس پر ایک گروپ خاموشی سے بنا ہو عثماب طزدار کو ان کاحق دلانے کے لیے کوشاں ہے۔جب کہ دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے 20 ناراض اراکین صوبائی اسمبلی کو کل باہمی گفتگو کے لیے بلایا ہے۔ عثمان بزدار سے ملاقات میں ناراض اراکین اسمبلی اپنے مطالبات کے بارے میں بتائینگے۔ ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ ناراض اراکین نے پنجاب کے وزیراعلیٰ کو تحفظات دور کرنے کے لیے فروری تک کا وقت دیا ہوا ہے۔