برمنگھم (ایس ایم عرفان طاہر سے) ضیاء الامہ سنٹر بوزلے گرین میں مرحوم نوجوان اسد محمود کے ایصال ثواب کے لیے محفل پاک کا انعقا د کیا گیا، جس میں کثیر تعداد میں علماء و مشائخ، سیاسی، سماجی، مذہبی، صحافتی، علمی، ادبی، روحانی و دیگر مکاتب فکر نے بھرپور شرکت کرتے ہوئے مرحوم کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔
محفل پاک کی میزبانی کے فرائض پیر محمد نجیب الرحمن فیض پوری نے سرانجام دیے جبکہ نقابت مہتمم ضیاء الامہ سنٹر بو زلے گرین و معروف مذہبی سکالر امام شاہد تمیز نے کی ۔ اس موقع پر صا حبزادہ حافظ محمد رضوان ، سلطان محمود ، شیخ محمد لبنانی ، پر و فیسر جا وید حسین ، عامر جنجوعہ ، حافظ اظہر محمود ، چو ہدری الیاس ، چو ہدری منیر ، محمد حسن ، الحا ج محمد نذیر ، محمد عظیم ، محمد یا سین ، محمد طہ سین ، سا جد یوسف ، چو ہدری محمد حفیظ ، چو ہدری محمد شعیب ، صا حبزادہ محمد جمیل ، محمد سلیم،محمد اعظم ، شبیر حسین ، قمر خلیل ،محمد ثاقب ، ارشد مرزا اور دیگر نے خصوصی شرکت کی۔
اس موقع پر بطور مہمان خصوصی صاحبزادہ پیرسید دلدار علی شاہ نے شرکاء محفل سے خطاب کرتے ہو ئے کہا کہ اللہ اور اسکے رسول ۖ کی اطاعت کرنے والا مرنے کے بعد ہمیشہ ہمیشہ کے لیے امر ہوجا تا ہے ۔انہو ں نے کہاکہ مرحوم اسد محمود ایک سچا عاشق رسول ۖ ، صوم و صلوٰة کا پابند اور انتہا ئی صابر و شاکر انسان تھا ۔ انہو ں نے کہاکہ مرنے کے بعد انسان کو تین چیزیں فا ئدہ پہنچاتی ہیں صدقہ جاریہ ، علم و ہنر کی منتقلی اور نیک و صالح اولاد جو انسان کے دنیا سے جا نے کے بعد بھی اسکے اعمال نا مے میں نیکیوں کے داخلے اور بخشش و مغفرت کا باعث بنتی ہیں ۔ بیرسٹر عبد القیوم چو ہدری نے کہا کہ دنیا میں انسان کی کامیابی و کامرانی کا معیار اور پیمانہ یہی ہے کہ وہ اپنے اعمال کا احتساب کرتا رہے۔
انہو ں نے کہاکہ قرآن و حدیث سے یہ ثابت ہے کہ انسان ہمہ وقت خسارے میں ہے لیکن وہی لوگ دنیا و آخرت میں کامیاب و کامران ہیں جو متقی اور پرہیز گار ہیں ۔ انہو ں نے کہا کہ ماضی کی تلخیوں اور مسائل کو مدنظر رکھتے ہو ئے ہمیں اپنے بچوں کے بہتر اور روشن مستقبل کے لیے انکی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دینا چا ہیے تاکہ ہما ری زندگی کا اصل مقصد اپنے منطقی انجام تک پہنچ سکے ۔ صاحبزادہ پیر نجیب الرحمن فیض پوری نے کہاکہ ایک مسلمان کے لیے ان کا آئیڈیل کردار کوئی ماڈل یا اداکار نہیں بلکہ رسول اکرم ۖ اور انکے صحابہ کی زندگیا ں ہیں۔
انہو ں نے کہاکہ اتبا ع رسول ۖ میں ہی ہما ری زندگی کی خوشحالی اور ترقی کا راز مضمر ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ ہمیں چا ہیے کہ اپنے بچوں کو گھر میں ایسا ماحول دیں کہ وہ برائی یا بے راہ روی کے را ستے پر چلنے سے پرہیز کریں اور اپنی زندگی اللہ اور اسکے رسول ۖ کے بتائے ہو ئے راستے پر گزارنے میں فخر محسوس کریں ۔ امام شاہد تمیز نے کہاکہ نوجوان نسل کو عریانی و فحاشی اور دیگر معاشرتی برائیوں سے روکنے کے لیے قرآن اور نما ز کی طرف مائل کرنا ہوگا ۔ انہو ں نے کہاکہ امت مسلمہ کے زوال اور مسائل کی سب سے بڑی وجہ جواں سال نسل کی احکامات الہیٰ اور سیرت النبی ۖ سے دوری ہے۔
انہو ں نے کہاکہ قرآن اور رسالت مآب ۖ کی بے حرمتی اور گستاخی کرنے والوں کو پر امن اور پا ئیدار جواب دینے کا ایک ہی مستند اور مضبوط زریعہ ہے کہ اپنے بچوں کو قرآنی تعلیمات سے وابستہ کریں ۔ علامہ عبد الحمید نے کہاکہ کسی انسان کے دنیا سے جا نے کے بعد اسکی نیک نامی اور اعمال صالح اسکے کردار اور وقار کی عکاسی کرتے ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ اللہ اور اسکے رسول ۖ کی اطاعت میں زندگی بسر کرنے والا اور اولیاء اللہ سے نسبت رکھنے والا انسان کبھی بھی دنیا و آخرت میں ناکامی کا سامنا نہیں کرتا ہے ۔ علامہ محمد رمضان نے کہاکہ دنیا سے جا نے سے قبل اپنے دلوں کو ذکر الہیٰ سے محصور رکھتے ہو ئے ایمان کی سلامتی کی دعا کرتے رہنا چا ہیے۔
صا حبزادہ نعیم الحق نے کہاکہ ہر انسان نے اپنی زندگی کا نصاب مکمل کرتے ہو ئے لوٹ کر اللہ کی بارگاہ میں جا نا ہے ا سلیے ہمیں خود کو آخرت کے سفر کے لیے تیار کرنا ہوگا تاکہ بعد میں ندامت اور شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہو ں نے کہاکہ مسلمان مومن پر یہ فرض اولین ہے کہ توحید و رسالت پر ایمان رکھتے ہو ئے خود کو صراط مستقیم پر کاربند رکھے۔
صاحبزادہ محمد طا ہر نے کہاکہ دنیا میں والدین کے لیے انکی سب سے قیمتی دولت انکی اولاد ہے انکی تعلیم و تربیت کا اہتمام اس دیار غیر میں نہا یت ضروری اور لازم ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ مسلمان مومن کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنی دنیا وی زندگی کو محدود اور عارضی جا نتے ہو ئے اخروی اور دائمی زندگی کے لیے خود کو تیار کرے ۔ انہو ں نے کہاکہ ہر بشر کی موت آخرت کا پیغام لاتی اورہما رے اعمال کی طرف توجہ مبذول کرواتی ہے۔