برمنگھم برطانیہ (تیمور لون) ،مقبوضہ کشمیر کے غیور عوام نے لازوال قربانیاں دیکر نہ صرف آززادی کی شمع روشن کر رکھی ہے بلکہ مسلہ کشمیر کو فلش پوائنٹ بنا دیا اور اقوام متحدہ ایجنڈا پر سب سے طویل حل طلب مسلہ ہے۔ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کشمیری عوام کو یونائٹد نیشن کی جنرل اسمبلی سے پاس کردہ قرادداد پر عمل کروانے میں ناکام رہی بھارت زیادہ دیر تک طاقت اورجارحیت کی بنا پر کشمیر پر مسلط نہیں رہ سکتا۔
دنیا بھر میں پھیلے کشمیری حصول کشمیر تک جدوجہد جاری رکھیں گے، ان خیالات کا اظہار یوم حق خودارادیت کے حوالے سے آل پارٹی خودارادیت کانفرنس سے کشمیری رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تفصیلات کے مطابق 5 جنوری 1949 کو اقوام متحدی کی جنرل اسمبلی میں قرارداد منظور کی گئی تھی کہ کشمیریوں کو رائے شماری کا حق دیا جائے تاکہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کر سکیں۔
آج چھ دائیوں تک طویل عرصہ گزر چکا ہے اور تسلیم شدہ حق کشمیریوں کو نہیں ملا ، علمی برادری سے اپیل اور بھارت پر دبائو بڑھانے کیلئے برطانیہ کے شہر برمنگھم کشمیر کے تمام سیاسی ، مزہبی تنظمیوں سربراہان پر مشتمل یوم حق خودارادیت کے طور پر آل پارٹی کانفرس کا انعقاد کیا گیا۔
آل پارٹی کانفرس، مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے راجہ امجد خان، مسلم ایکشن فورم علامہ سید ظفراللہ شاہ، سابق لائڈ میئر کشمیری سپوت کونسلر شفیق شاہ، جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کے سردار اخلاق حسین ایڈوکیٹ، ، چوہدری بشیر صدر مسلم کانفرنس ، چوہدری خادم حسین چیف آگنائزر کشمیر پی ٹی آئی چوہدری منظور حسین مشیر کویت اور صدر کل جماعتی کشمیر رابطہ کمیٹی، سپریم ہیڈ بوستان القادری ، چوہدری ظہور سرور کے پی ٹی آئی چوہدری شاہ نواز سابق صدر پی پی، انٹرنیشنل مسلم فورم کے چیئرمین صاحبزادہ محمد رفیق چشتی سیالوی، سابق لارڈ میئر خواجہ محمد حسین ، چوہدری ظفر اقبال ایڈوکیٹ لبریشن لیگ، جنرل سیکرٹری کل جماعتی کشمیر رابطہ کمیٹی مولانا محمد الطاف، معروف اعظم صدر انصاف گروپ ، راجہ اشتیاق صدر قائد اعظم ٹرسٹ ، معسنا طارق مسعود رہنما جمعیت علما اسلام ، انعام الحق صدر پی این پی ، زاثد پرویز مرکزی جنرل سیکرٹری پاکستان تحریک انصاف یو کے، صوفی ہدایت اللہ جے کے پی پی ، فضل حسین سابق صدر ، راجہ فضل الرحمن سابق مشیر حکومت ، چوہدری اشتیاق لہڑی تحریک انصاف، چوہدری شبیر پی پی کے علاوہ دیگر رہنمائوں نے شرکت کی۔
علما مشائخ کے کنوٹر علامہ ظفر اللہ شاہ نے کہا کہ والمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالی پر نوٹس لیتے ہوئے بھارتی جارحیت کو رکوا کر کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائے جو 5 جنوری 1949 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسبلی سے قرار داد پاس ہوئی تھی ۔ راجہ امجد خان نے کہا کہ آج آل پارٹی کانفرنس کا مقصد تمام جماعتوں کو کشمیر کے ون پوائنٹ ایجنڈا پر باہمی متفق ہو کر کشمیریوں کو ان کا تسلیم شدہ حق دلانا ہے اور بھارت پر دبائو ڈالنا بھی ہے۔
چوہدری منظور حسین مشیر حکومت اور صدر رابطہ کمیٹی نے کہا کہ سائتھ ایشیا کا امن مسلہ کشمیر سے مشروط ہے مولان بوستان قادری نہ کہا کہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فورم پر مسلہ کشمیر سب سے طویل حل طلب مسئلہ ہے، چوہدری خادم حسین نے کہا کہ مسلہ کشمیر حل نہ ہوا تو ایٹمی جنگ چھڑ سکتی ہے ۔ صاحبزادہ رمحمد فیق چشتی سیالوی نے کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ وادی میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالی پر حاموش تماشائی ہے ۔ راجہ اشتیاق نے کہا کہ مسلہ کشمیر کی قرارداد وں پر عمل درآمد کروانے کیلئے نئی حکمت عملی کی ضرورت ہے ۔
کانفرنس کے احتتام پر ایک مشتکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے پرزور مطالبہ کیا گیا کہ وہ وہ جنرل اسمبلی کی منظور شدہ حق دلانے میں کردار ادا کرے یا دونوں ممالک پاک بھارت مذاکرات میں کشمیر کو بطور تیسرا فریق لے کر چلے۔ دہچت گردی اور آزادی کی تحریک میں فرق عالمی برادری واضع کرے ۔ مقبوضہ کشمیر میں تعینات سات لاکھ بھارتی فوج کا انخلا کیا جائے ۔ آخر میں آزادی کشمیر اور دہشت گردی سے نجات کیلئے دعائیں کی گئیں۔