بر منگھم ( ایس ایم عرفان طاہر سے ) پاکستان عوامی تحریک برطانیہ کے زیر اہتمام مقامی حال میں موجودہ حالات کے تناظر میں ایک عظیم الشان دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف سیمینار کا اہتمام کیا گیا جس کا بنیا دی مقصد بڑھتی ہویی دہشتگردی اور اسلام کے خلاف ہرزہ سرایی کو بے نقاب کرتے ہویے نوجوان نسل کو امن و سلامتی پھیلتی ہویی دہشتگردی اور شدت پسندی کے خلاف شعور و آگہی کا منظم پیغام دینا تھا
اس اہم سیمینار کے منتظمین میں شامل تھے رہنما پاکستان عوامی تحریک برمنگھم برطانیہ مظہر اقبال ، ساجد حسین ایڈووکیٹ ، ہا رون رشید اور باجی جبین اس اہم سیمینار کے مہمان خصوصی لا رڈ میر آف برمنگھم سید شفیق حسین شاہ تھے جبکہ تقریب کے شرکاء سے دیگر معزز مہمانان گرامی سانحہ پشاور میں شہید ہو نے وا لے معصوم بچے حارس نواز اور شدید زخمی احمد نواز کے والد محمد نواز خان ،محترمہ طیبہ، امیر تحریک منہا ج القرآن برطانیہ علامہ اشفاق عالم قا دری ، چیف کو آرڈینیٹر پاکستان عوامی تحریک برطانیہ ہا رون خورشید راٹھور ، بیر سٹر رشید مرزا، کو نسلر محمد ادریس ، کونسلر عنصر علی ، کونسلر مریم خان، چیرمین بنات المسلمین برطانیہ سمیرا فرخ ، چیرمین برٹش پاکستانی پروفیشنل کونسل زاہد ملک ، شہلہ خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔سیمینا ر سے خطاب کرتے ہو یے مقررین نے کہا کہ اسلام نے ہر جہد دہشتگردی اور انتہا پسندی کی حوصلہ شکنی کی ہے۔
اسلام ایک امن ، عفو و درگزر ، رواداری ، صبر و استقلال ، برداشت اور بردباری والا دین ہے۔ اسلامی تعلیمات میں جہاد محض جنگ و جدل اور دہشتگردی کے خاتمہ کے لیے کرنے کا سبق دیا گیا ہے ناکہ دہشت و وحشت اور بے جا قتل و غارت گری کو فروغ دینے کے لیے ۔انہوں نے کہاکہ دہشت گرد کا کویی مذہب ، فرقہ یا دین نہیں ہوتا ہے بلکہ وہ تو دنیا میں تباہی و بربادی اور عام لوگوں کے امن و سکون کو نقصان پہنچا نے کے لیے منفی سوچ و کردار کو عملی جامہ پہناتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسلام نے کبھی ایسی کویی مثال نہیں دی جس میں معصوم طالب علموں کو انکی درسگاہوں میں شہید کیا جا یے یا بے گناہ افراد کو خود کش حملوں کے زریعہ سے زندہ جلا دیا جا یے ۔ جو لوگ بھی ایسے کسی فعل میں ملوث ہیں انکا اسلام یا مسلمان سے کویی تعلق نہیں ہے۔ انہو ں نے کہاکہ یو رپ اور برطانیہ میں آباد مسلمانوں کے بچوں کو ایک مخصوص سوچ اور نظریات مختلف ذرایع استعمال کرکے نام نہاد جہاد کی طرف راغب کرنے میں مصروف عمل ہیں۔ انہو ں نے کہاکہ اسلام اور مسلمان ایسی ہر سوچ اور کردار کی نفی کرتا ہے جو کہ محض ذاتی مفادات اور عزایم کی خاطر دوسروں کا امن وامان تباہ کرنے کےلیے ہیں۔
لمحہ فکریہ تو یہ ہے کہ دہشتگردی کو اسلام اور مساجد سے منصوب کیا جا رہا جو کہ امن اور محبت کے فروغ کے لیے دنیا بھر میں کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہو ں نے کہاکہ ، القا عدہ، طالبان یا کسی بھی ایسی دہشت گرد تنظیم کا تعلق اسلام یا مسلمانیت سے ہر گز نہیں ہے بلکہ یہ انسانیت اور مذہب کے باغی لوگ ہیں جو چند خفیہ طاقتوں کے آلہ کار بن کر دنیا میں دہشتگردی اور افراتفری پھیلا نے میں مصروف ہیں۔
انہو ں نے کہاکہ دہشتگرددنیا کے کسی بھی کونے میں ہوں انکے خاتمہ کے لیے سب کو متحد و منظم ہو کر اپنی اپنی بساط کے مطابق عملی اقدامات اٹھا نے ہوں گے انہو ں نے کہاکہ دنیا بھر میں دہشتگردی اور اس سے وابستہ باقیات کو امیر تحریک منہاج القرآن ڈا کٹر طا ہر القادری نے جرات مندی سے بے نقاب کیا ہے اور انکا مارچ ۲۰۱۰ میں دیا گیا دہشتگردی اور خود کش حملوں کے خلاف شرعی فتوی ایک عظیم کا رنامہ ہے۔
انہو ں نے دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف ڈا کٹر طا ہر القا دری کے عملی اقدامات کو سراہا اور نیی نسل کو اس خو فناک امر سے بچا نے اور دنیا میں حقیقی اسلامی تعلیمات کو متعارف کروانے کےلیے امیر تحریک منہاج القرآن کا یہ فتوی برطانیہ سمیت دنیا بھر کے تعلیمی اداروں کے نصاب میں شامل کرنے کی بھی تجا ویز دی گیں سیمینار کے اختتام پر منتظمین نے ڈا کٹر محمد طا ہر القا دری کی دہشتگردی اور خود کش حملوں کے خلاف لکھی ہویی فتوی بک معزز مہمانوں میں تقسیم کی۔