برمنگھم (ایس ایم عرفان طاہر سے) معروف مذہبی تھینک ٹینک ادارہ مصباح القرآن برطانیہ کے زیر اہتمام مختلف مکاتب فکر سے وابستہ نمائندہ علماء و مشائخ کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں سحرو افطار اور نماز عشاء کے نظامت اوقات پر متفقہ فیصلہ کیا گیا، جس کے مطابق سحری کا وقت طلوع آفتا ب سے ایک گھنٹہ اور چالیس منٹ قبل ختم ہو گا۔
افطاری کے لیے غروب آفتاب کا وقت ہی مقرر کیا گیا ہے جبکہ نماز عشاء کا وقت غروب آفتاب کے ایک گھنٹہ بعد شروع ہو گا نظامت اوقات کے حوالہ سے تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ پر مبنی نمائندگا ن کے دستخط کے بعد ایک مصدقہ دستا ویز بھی یا داشت کے طور پر تیا ر کر لی گئی ہے ۔ اجلا س کی صدارت مفتی اعظم برطانیہ عبد الرسول منصور الا زہری نے کی جبکہ میزبانی کے فرائض چئیرمین ادارہ مصبا ح القرآن برطانیہ الشیخ مصباح المالک لقمانوی نے سرانجام دیے۔
اس موقع پر پیر مولانا غلام ربانی افغانی جما عت اہلسنت برطانیہ ، علا مہ محمد نصیر اللہ نقشبندی محی الدین ٹرسٹ برطانیہ ، مفتی ضمیر احمد ساجد جما عت اہلسنت پاکستان ،پیر محمد طیب الرحمن قا دری چئیرمین قادریہ ٹرسٹ برطانیہ، مولانا محمد سرفراز مدنی یو کے اسلامک مشن ، مولانا محمد انوار قمر جامعہ انوار القرآن برطانیہ ، سید محمد طلحہ بخاری سنٹرل مسجد برمنگھم ، مفتی محمد فیض رسول ، محمد سلیم اختر ، محمد ندیم مہروی ، محمد علی سنٹرل مسجد برمنگھم ، صوفی جا وید اختر جا معہ مسجد گھمکول شریف ، مولانا نیا ز احمد صدیقی سابق امام و خطیب مرکزی جامع مسجد گھمکول شریف برمنگھم ،مولانا محمد بشارت ضیائی امام مدرسہ فیض القرآن غوثیہ ، مفتی عبد المجید ندیم عالم راک اسلامک سنٹر ، حافظ ضیاء الا سلام ہزاروی ، قا ری عبد الوافی یو کے اسلامک مشن ، مفتی رسول بخش سعیدی ،سید مشتا ق احمد شاہ ، قا ری غلا م رسول یو کے اسلامک مشن ، مولانا محمد فاروق علوی ، محمد سجا د ، حافظ منیر احمد صا بر ، ملک محمد فیا ض ، ڈا کٹر انوار الما لک خان لقمانوی ، مولانا شمس الرحیم ، مولانا محمد عبد اللہ سلطان ، مولانا محمد حنیف حسینی ، حافظ محمد ادریس ، راجہ سلیم اختر ، پیر محمد عمران ابدالوی ، مولانا حامد قدوس ہا شمی ، حافظ عنا یت اللہ ، قا ری محمد امین صدیقی ، محمد منیر الا زہری اور دیگر موجود تھے۔
مقررین نے کہا آج امت مسلمہ میں اتفا ق و اتحا د کی کمی نمایا ں طور پر دکھائی دیتی ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ اجتہا دی مسائل میں اختلافات ہو سکتے ہیں لیکن اتحاد امت کے لیے اجتما عیت کو تسلیم کرنا ہو گا۔ انہو ں نے کہاکہ ہما ری آپسی اختلا فات اور تفرقے کی بدولت نوجوان نسل اسلام سے دور ہو تی جا رہی ہے۔ انہو ں نے کہاکہ مغربی دنیا میں بسنے والے مسلمانوں کے لیے اجتہا دی مسائل کے حوالہ سے اتفاق و اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔
انہو ں نے کہاکہ ہمیں چا ہیے کہ ذاتی مفادات کو بالا طا ق رکھتے ہو ئے اجتماعی سطح پر کسی ایک نقطے پر متفق ہوجائیں تا کہ مخالفین کو تنقید و تقسیم کا موقع فراہم نہ ہو سکے ۔ اجلا س کے اختتام پر اتحا د امت مسلمہ کے حوالہ سے خصوصی دعا کی گئی اور شرکاء میں لنگر بھی تقسیم کیا گیا۔