سری نگر: مقبوضہ کشمیر سمیت دنیا بھر میں کشمیری آج بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منارہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کشمیری آج بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں تاکہ دنیا کو باور کرایا جاسکے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے۔ بھارت نے وادی بھر میں کرفیو اور دیگر پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں، باالخصوص دارالحکومت سری نگر میں سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے سیکیورٹی کے نام پر پورے سری نگر کو سیل کردیا گیا ہے۔ ریاست بھر میں بھارتی فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ لوگوں کو رابطے اور احتجاج سے روکنے کے لیے انٹرنیٹ اور فون سروس بھی معطل ہے۔ تمام پابندیوں کے باوجود کشمیریوں نے مختلف علاقوں میں سیاہ پرچم بھی لہرائے اور تصاویر کو کسی نہ کسی طرح سوشل میڈیا پر پوسٹس کردیا۔
سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یسین ملک نے اپنے مشترکہ بیان میں بھارتی قبضے کے خلاف ہڑتال کی کال دیتے ہوئے وادی میں کرفیو نافذ کرنے پر بھارت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض افواج ہر بار پرامن احتجاج کو روکنے کے لیے کرفیو اور دیگر پابندیاں عائد کردیتی ہیں۔
ادھر کینیڈا، برطانیہ اور ناروے سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں مقیم کشمیریوں نے بھی یوم سیاہ منایا۔ مظاہرین نے بھارتی سفارت خانوں اور قونصلیٹس کے باہر احتجاجی مظاہرے کیے اور اقوام متحدہ و عالمی برادری سے کشمیر میں بھارتی مظالم پر اپنی مجرمانہ خاموشی ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔