دھماکے کی آواز سنتے ہی سکیورٹی ٹیمیں اور ریسکیو اہلکار موقع واردات پر پہنچ گئے ، علاقے کی سکیورٹی سخت کر دی گئی
چارسدہ (یس اُردو) چارسدہ کے علاقے شب قدر میں تحصیل کچہری میں دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں تین پولیس اہلکاروں سمیت 16 افراد شہید ہوگئے ، دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی ، دھماکے کے فوری بعد ریسکیو ٹیمیں اور ایمبولینسز موقع واردات پر پہنچ گئیں ، حادثے کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی جس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھا کرنا شروع کر دیئے ۔ زخمیوں کو ہسپتالوں میں طبی امداد دی جا رہی ہے ۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار معمول کی ڈیوٹی پر تھے کہ نامعلوم دہشتگردوں نے دھماکہ کر دیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں نے دھماکے کے بعد فائرنگ بھی کی ۔ دھماکے کے بعد جائے حادثہ پر دھویں کے بادل چھا گئے ، دہشتگرد کچہری کے اندر داخل ہونا چاہتے تھے لیکن پولیس اہلکاروں نے انہیں اندر جانے سے روکا اور ایک دہشتگرد کو پکڑ لیا جس کے بعد دہشتگردوں نے دھماکہ کر دیا ۔ دھماکے کے بعد متعدد گاڑیوں میں آگ لگ گؕئی اور چاروں طرف بھگدڑ مچ گئی ۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے میں 11 افراد شدید زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتالوں میں داخل کرا دیا گیا ، ڈی آئی جی مردان نے میڈیا سے گفتگو کے دوران اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دھماکہ خودکش تھا ، چارسدہ پولیس اور سکیورٹی فورسز کی بڑی تعداد نے جائے حادثہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے ۔ دوسری جانب پشاور سے بھی ریسکیو ٹیموں کو شب قدر روانہ کر دیا گیا ہے تاکہ زخمیوں کو طبی امداد دی جا سکے ، عینی شاہدین نے بتایا کہ دھماکے کے وقت دو دہشتگردوں نے کچہری میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر پولیس اہلکاروں نے تلاشی کیلئے انہیں روکا ، ایک دہشتگرد نے پولیس اہلکار کو روکا اور دوسرا بھاگ کر کچہری کی عمارت میں داخل ہوگیا اور خود کو دھماکے سے اڑا لیا ۔ دونوں پولیس اہلکار دھماکے کے بعد موقع پر ہی شہید ہوگئے ، جبکہ ایک لیڈی پولیس اہلکار بعد میں ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئی ، خودکش حملہ آور کے اعضا کو تحویل میں لے کر ٹیسٹ کیلئے لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے ۔ ڈی پی او چارسدہ خالد سہیل نے بھی اس حوالے سے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کے دوران اس بات کی تصدیق کی کہ دھماکہ خودکش تھا اور 11 افراد شدید زخمی ہیں جن میں سے چار کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے ۔