تحریر: سارہ خان
خواہشیں نا تمام ہوئئ
امیدیں اب بھء باقء ہیں
کشمیر بنے گا پاکستان بے حد حساس موضوع ہے جس پہ قلم لکھنے سے انکارء تو لفظ نادم و پشیمان ظلم و جبر ، لہو کی کہانیاں ، اپنوں کے لاشے لمحہ بہ لمحہ زمین کے اندر دفن ہونے والے ہمارے پیارے ، اک عمر بیتی سب دیکھتے ہوے ، سنتے ہو? ، کڑھتے ہو? ،روتے ہو? ، مگر حاصل کچھ نہیں ،انصاف ؟ کس کا در کھٹکھٹایئں ؟حکمران کیا کردار ادا کر رہیے ہیں ؟
میرا لہو بھی تیرے لیے کشمیر
تجھ پہ نچھاور کروں اپنی جان
کشمیر بنے گا پاکستان
روشن لفظوں میں لکھے یہ خوبصورت عبارت بہت سی امیدوں ، خوابوں کو آنکھوں میں روشن کرتے ہیں مگر صد افسوس ہمارے دشمن سرِِ عام ظلم و بربریت کے ایسے نظارے پیش کرتے ہیں روح کانپ جاتے ہے سہاگ اجڑ جاتے ہیں ، معصوم کلیاں بے آبرو ہوتی ہیں تو بھائی یوں کے جنازے اْٹھتے ہیں ، بچوں کو یتم کر دیا جاتا ہے مگر کسی کے کانوں پہ جوں تک نہیں رینگتے
خون سے ہولے کھیلے ہے
دشمن کی یہ گونجے بولی ہے
ہمارے حکمران سرحد پار حکمرانوں سے مل بھی لیں تو انوا و اقسام اور تحفوں کے تبادلہ کے سوا کچھ حآص نہیں ہوتا جس موضوع پہ بات نہیں ہوتء وہ ہے کشمیر کیا وجہ ہے کیوں کوئی حکمت عملء نہیں دل کیوں نہیں کانپتے ایک انسان کا قتل پورء انسانیت کا قتل کرنے کے مترادف ہے مگر افوس کا مقام ہمارے حکمران ہاتھوں پہ ہاتھ دھتے بیٹھے ہیں 5 فروری کا آغاز پر چند تقاریب کا انعقاد کر دینا ، پْر اثر لفظوںکء تقریرںں کر لینا ، یومِ یک جہتی کا نعرہ بلند کر دینا کیا یہ حقیقت ہے کوئء اْصول لاگو نہیں حکمران اپنے مفاد میں جکڑے ہوے ہیں
لیکن ہماری امیدیں ابھی بھی زندہ ہیں
کشمیر بنے گا پاکستان
ہم بنایئں گے
ہم خود نا امید نہیں ہوسکتے
ہم وہ قوم ہیں جو ہر مشکل گھڑء میں اک روشن امید بن کر ابھرتے ہے ہم وہ قوم ہیں جو اسلام ،حق اور سچ کے لیے جان کء قربانی دے بھی سکتے ہیں لے بھء سکتے ہیں
انشااللہ کشمیر بنے گا پاکستان۔
تحریر: سارہ خان