ممبئی (شوبز ڈیسک) بھارت میں ایک اداکراہ می ٹو مہم کا حصہ بن گئی ہیں ،، اب اداکارہ سوارا بھاسکر نے بھی اعتراف کیا ہے کہ انہیں بھی ایک فلم ہدایت کار نے جنسی طور پر ہراساں کیا،، ‘می ٹو مہم’ سال 2018 کے آخر میں زوروں پر رہی، تاہم گزشتہ چند ہفتوں سے یہ تحریک مدھم پڑتی دکھائی دے رہی تھی۔ اداکارہ سوارا بھاسکر نے بھی اعتراف کیا ہے کہ انہیں بھی ایک فلم ہدایت کار نے جنسی طور پر ہراساں کیا،،تنو ویڈس منو، اورنگزیب، رانجھنا، پریم رتن دھن پایو، سب کی بجے گی بینڈ اور ویرے دی ویڈنگ‘ جیسی فلموں میں اداکاری دکھانے والی 30 سالہ سوارا بھاسکر کا کہنا تھا کہ اگرچہ انہیں بھی جنسی طور پر ہراساں کیا گیا، تاہم انہیں یہ سمجھنے میں کئی سال لگے کہ انہیں بھی جنسی طور پر ہراساں کیا گیا،، لیکن اب میں اس بارے میں سوچتہ ہوں تو لگتا ہے کہ میں نے یہ ھق یقت بتانے میں بہت دیر کرر دی ہے ،، جس کا مجھے اکثر افسوس بھی ہوتا ہے ،، گزشتہ ہفتے ایک خاتون کی جانب سے فلم ساز راج کمار ہرانی پر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات عائد کیے جانے کے بعد یہ مہم ایک بار پھر متحرک ہوتی دکھائی دے رہی ہے،، جہاں راج کمار ہرانی پر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات سے بولی وڈ میں نئی بحث چھڑ گئی اور کئی لوگ فلم ساز کی حمایت میں سامنے آئے۔راج کمار ہرانی کے بعد پروڈکشن کمپنی ٹی سیریز کے مالک بشن کمار پر بھی ایک خاتون نے کام کے بدلے جنسی تعلقات استوار کرنے کے مطالبے کا الزام عائد کیا تھا۔