پارا چنار کوایک بار پھر دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا ہے،شہر کے وسط میں مرکزی امام بارگاہ کے دروازے پر ہونے والے بم دھماکے میں 15افرادشہید اور50سے زائد زخمی ہوگئے۔وزیر اعظم نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق نور مارکیٹ میں بم دھماکا کار سے کیا گیا ،دھماکے بعد گاڑی کے ٹکرے دور دور جاگرےجبکہ متعدد دکانوں اوروہاں کھڑی گاڑیوںکوبھی نقصان پہنچا، پاک فوج کے اہلکاروں سمیت سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دھماکے کے زخمیوں کو نکالنے کے لئے آرمی ایویکیوشن یونٹ سے تعلق رکھنے والے ہیلی کاپٹرجائے وقوعہ پر بھیجے گئے۔ ولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق دھماکے کے بعدزخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور تمام طبی مراکز پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق مرنے والوں میں خاتون اور 2بچے شامل ہیں،زخمیوں میں 10سے زائد افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
پاراچناردھماکے بعدپشاور کےحیات آباد میڈیکل کمپلکس اور لیڈی ریڈنگ اسپتال میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر، پیرامیڈکس، نرسز اور دیگر متعلقہ اسٹاف کو طلب کرلیا ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے غمزدہ خاندانوں سے ہمدردی کااظہارکیا ہے۔ وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کا ہرقیمت پرمکمل خاتمہ کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پارا چنارا بم دھماکے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ابتدائی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ رواں سال جنوری میں پارہ چنار کی سبزی منڈی میںہونے والے دھماکے میں 21افراد جاں بحق اور 50سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔