تحریر: شاہ بانو میر
تحریر متحرک سوچ ہےـ جو شعور بیدار کر کے بیرون ِملک پاکستانی خواتین کی قابلیت کو سامنے لا کر پاکستان کا وقار بڑہا رہی ہےـبامقصد ادارہ بہترین سنجیدہ سوچ و بچار کرنے والی خواتین کے ہمراہ نئی نسل کو ماحول میں لگی ہوئی دیمک سے بچانے کیلیۓ کوشاں یہ ادارہ اپنی مدد آپ کے تحت پوری مضبوطی کے ساتھ میدانِ عمل میں عرصہ دراز سے موجود ہے۔
آئیے ہمارے ساتھ مل کر نئی نسل کو پاکستان کے ساتھ جوڑ کر فرانس میں نئے انداز کو آغاز کریں غیر سیاسی غیر جانبدار پرسکون ادبی مہذب ماحول باہمی عزت و احترام پر مبنی یہ اکیڈمی اب نئی نسل کو در مکنون میں ان کی صلاحیتوں کے ساتھ منوا رہی ہے ـ ادارے کی کامیابی اس کا پھیلاؤ ہے ـ سکیڑ نہیں ـ الحمد للہ !! آپ سب خواتین کا اعتماد اورنئی نسل کے ساتھ مل کر تحریری سفر ایک منفرد اور دلچسپ تجربہ ہے۔
فہم اور علم رکھنے والی ماوؤں کیلۓ قابلِ فخر لمحہ فرنچ سیکشن میں نی نسل کے جوہر پارے دکھائی دے رہے ہیں تحفہ دینے کیلیۓ کتاب اور اچھی کتاب سے بہتر کوئی چیز نہیں افسوس ہمارے پاکستانی بہن بھائی جوتوں پر بے شمار پیسے خرچ کرتے لیکن شعور بیدار کر کے شخصیت کو نکھارنے والی کتابیں انہیں بہت قیمتی لگتیں یہی المیہ ے کہ آج ہم باوجود بہت دولت کے بہت نام کے بطورِ قوم اجتماعی طور پے دنیا سے بہت زیادہ پیچھے ہیں۔
ہر پاکستانی کو در مکنون لینا چاہیے کیونکہ اس میں ہر قسم کا علم یکجا کیا گیا ہےـ علم کی سوغات سے بہتر اور کوئی تحفہ نہیں معیاری اعلیٰ معیار کا حامل یہ میگزین آپ کے پاس ہونا چاہیے تا کہ آپ جان سکیں کہ اس شہر میں کتنے در مکنون تھے جن کی تحریری چمک نگاہوں کو خِیرہ کر رہی ہے۔
دین دنیا سیاست سماج معاشرت صحافت خواتین وحضرات کی جانب سے اس کاوش کو بھرپور پزیرائی ملنی چاہیے تا کہ ذہنوں میں لگا مدتوں سے زنگ اب اتر جائے اور ہم با مقصد سنجیدہ اداروں کو سننجیدہ افراد کے ہمراہ بڑی سوچ کے ساتھ چلا کر ان کامیاب قوموں میں فخر سے سر اونچا کر کے کھڑے ہوں۔
آج افسوس یورپ بھر میں بہترین کاروباری سیاسی شخصیات ہیں پاکستانی نژاد لیکن افسوس روایتی علاقائی سیاست کا ٹیگ ابھی بھی ان کے ساتھ چسپاں ہے خُدارا علم کا دروازہ کھولیں اور علم حاصل کریں تا کہ ذہنی قوتِ استطاعت بڑہے اور پاکستان کیلیۓ ہم سب باہر رہ کر وہ طاقتور کام کریں جو سچ ہو جس میں جھوٹ کا شائبہ تک نہ ہو ـ اور ضمیر مطمئین ہوں کہ ہم حقیقت میں اپنے ملک کے مسائل کو سمجھ کر اس کیلیۓ کچھ کر کے جا رہے ہیں آئیے کھولیں در مکنون کو اور شروع کریں شعور کا آگہی کا سفر۔
تحریر: شاہ بانو میر