اسلام آباد: 27 فروری 2019 کو پاکستان اور بھارت میں دو نام سب سے مقبول رہے، ان میں ایک نام پاک فضائیہ کے بہادر پائلٹ حسن صدیقی کا جبکہ دوسرا پاکستانی سرزمین پر گرفتار ہوئے پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی اے ایف کے پائلٹ حسن صدیقی نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارت کے لڑاکا طیاروں کو نشانہ بنایا، جن میں سے ایک طیارہ پاکستان کے علاقے آزاد کشمیر میں گرا، جس کے پائلٹ ابھی نندن کو گرفتار کرلیا گیا۔حسن صدیقی اور ابھی نندن دونوں ہی اپنے اپنے ممالک کے لیے ڈیوٹی پوری کرتے نظر آئے لیکن اب اسے اتفاق کہیں یا قسمت کہ ان دونوں کے درمیان ایک بات مشترکہ بھی ہے۔حسن صدیقی اور ابھی نندن دونوں ہی کا تعلق ماضی میں فلم و میوزک کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری سے جڑا اور اپنے اپنے کام میں یہ دونوں ماضی میں بھی اس ہی کردار میں نظر آئے، جس کا مظاہرہ 27 فروری 2019 کو دنیا بھر نے دیکھا۔پاک فضائیہ کے جاں باز اسکواڈرن لیڈر حسن صدیقی پاک فضائیہ کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے بنائے گئے ایک گانے میں بھی جلوہ گر ہوچکے ہیں جو 2016 میں یوم دفاع کے موقع پر ریلیز کیا گیا تھا۔پاک فضائیہ کے اشتراک سے بننے والے اس گانے کی گلوکاری عمیر جسوال نے کی تھی جسے رضوان الحق نے کمپوز کیا۔اس گانے کو چار حصوں مین تقسیم کیا گیا تھا جس کا پہلا حصہ ان جان باز پائلٹس پر مبنی تھا جو پاکستانی حدود میں داخل ہونے والے دشمن ممالک کے طیارے کو گرا کر تباہ کرتے ہیں جس کے بعد ان کے اس کام کو سراہا گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس گانے کے پہلے حصے میں اسکواڈ لیڈر پائلٹ حسن صدیقی ہی جلوہ گر ہوئے، جنہوں نے اس گانے میں نبھایا کردار اصل زندگی میں بھی ادا کیا۔خیال رہے کہ بھارتی طیاروں کو پاکستانی حدود میں داخلے کے بعد حسن صدیقی نے ان پر حملہ کیا، جس کے بعد اپنی بیس میں واپسی کے بعد دیگر سپاہیوں نے انہیں سراہا تھا۔گلوکار عمیر جسوال نے بھی گزشتہ روز اس گانے کو اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک مرتبہ پھر شیئر کیا۔عمیر جسوال کا کہنا تھا کہ جنگ سے کسی کو کچھ حاصل نہیں ہوگا اور ہمیں امن کا پیغام پھیلانے کی کوشش کرنی چاہیے، تاہم ہمیں اپنے وطن کی حفاظت کرنا آتی ہے۔
اسی طرح اگر بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی بات کی جائے تو ان کا تعلق بھی ایک بھارتی فلم سے رہ چکا ہے۔ 2017 میں ریلیز ہونے والی بھارتی تامل فلم کاترو ویلیادائی ایک ایسے بھارتی پائلٹ کی زندگی پر مبنی تھی، جس کا طیارہ پاکستان کی حدود میں گر کر تباہ ہوجاتا ہے جس کے بعد اسے پاک فوج گرفتار کرکے راول پنڈی کی جیل میں قید رکھتی ہے۔ یہ فلم 1999 کی کارگل جنگ پر مبنی تھی، جس میں ایک پائلٹ راول پنڈی کی جیل میں قید ہونے کے دوران ایک ڈاکٹر سے کی اپنی محبت کو یاد کرتا ہے۔اس فلم نے دو بھارتی نیشنل ایوارڈ بھی جیتے جس میں کارتھک سیوال کمار اور ادیتی راؤ حیدری نے اہم کردار نبھائے تھے۔تاہم اس فلم سے بھارتی ونگ کمانڈر ابھی نندن کا بھی گہرا تعلق ہے۔رپورٹس کے مطابق اس بھارتی تامل فلم کے ہدایت کار منی رتنم نے ابھی نندن کو معاونت کار کے طور پر اس فلم کا حصہ بنایا۔ابھی نندن نے اس فلم کی شوٹنگ کے دوران کاسٹ کو بھارتی فضائیہ کے حوالے سے کئی باتیں سمجھائی جو فلم کی شوٹنگ میں کام آئیں، جبکہ اداکار کو بھارتی پائلٹ کے طور پر ٹریننگ بھی دی۔کئی رپورٹس کے مطابق اس فلم کے معاونت کار کے طور پر ابھی نندن کے والد ریٹائرڈ ایئر مارشل ایس ورتھمن کو حصہ بنایا گیا تھا۔