دفتر خارجہ نے بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے امیر مطیع الرحمان نظامی کی پھانسی پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے انتہائی افسوسناک قرار دیا ہے۔
اسلام آباد: (یس اُردو) ترجمان دفتر خارجہ محمد نفیس زکریا کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جماعت اسلامی بنگلا دیش کے امیر مطیع الرحمان نظامی کو پھانسی دینا انتہائی افسوسناک ہے۔ مطیع الرحمان نظامی کو 1971ء سے پہلے کے مبینہ جرائم پر پھانسی دی گئی۔ مطیع الرحمان نظامی کا واحد قصور پاکستانی قانون اور آئین کی پاسداری تھا۔ پاکستان مطیع الرحمان نظامی کے خاندان اور ان کے چاہنے والوں سے تعزیت کرتا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش میں اپوزیشن رہنماؤں کو متنازع عدالتی عمل کے ذریعے پھانسی دیئے جانا جمہوری اقدار کے منافی ہے۔ متعدد بین الاقوامی تنظیمیں بنگلا دیش میں حالیہ عدالتی عمل کی شفافیت پر سوال اٹھا چکی ہیں۔ ملزمان کے وکلا اور گواہوں کو ہراساں کئے جانا سب کے سامنے ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ 1974ء کے سہ فریقی معاہدے میں بنگلا دیشی حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ بدلہ لینےکی غرض سے عدالتی کارروائی نہیں چلائی جائیگی۔ بنگلا دیشی حکومت سہ فریقی معاہدے کی پاسداری کرے۔