رپورٹ کے مطابق پیتل کے خوبصورت نقش و نگارسے سجا یہ پیالہ دراصل اٹھارہویں صدی کا نایاب ترین برتن نکلا جس کا تعلق چین کی قدیم سلطنت سے ہے.
لندن: کہتے ہیں کہ دینے والا جب بھی دیتاہے توچھپڑ پھاڑکر دیتا ہے ۔ برطانیہ کی ایک خاتون کے ساتھ ایسا ہی معاملہ ہوا جو صرف دو پائونڈ خرچ کرکے بیٹھے بٹھائے 21 ہزار پائونڈ کی مالکن بن گئی۔
ایک چیریٹی شاپ سے صرف 2 پائونڈ میں تانبے کا ایک پیالہ خریدنے والی خاتون کو کچھ عرصہ بعد اسی پیالے نے مالا مال کر دیا۔ رپورٹ کے مطابق پیتل کے خوبصورت نقش و نگارسے سجا یہ پیالہ دراصل اٹھارہویں صدی کا نایاب ترین برتن نکلا جس کا تعلق چین کی قدیم سلطنت سے ہے ۔
برتن کی اہمیت کا علم ہونے پرخاتون کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ رہا بعدازاں خاتون نے جان نکولسن اورئینٹل آکشن پربرتن کو نیلامی کے لیے رکھ دیا جہاں یہ پیالہ 21 ہزار پائونڈ میں فروخت ہوا۔
رپورٹ کے مطابق دھات کا بنا ہوا یہ پیالہ ساڑھے چار انچ چوڑا اور 455 گرام وزنی ہے ، جس کی بیرونی سطح پر قدیم چینی طرز کے نقش و نگار بنائے گئے ہیں۔
ماہر آثار قدیمہ مارک گرانٹ کے مطابق یہ پیالہ چین کی سلطنت چنگ کے چھٹے بادشاہ قیان لانگ کے دورکا ہے جو اپنے بیٹے کے حق میں بادشاہت سے دستبردار ہو گیا تھا لیکن اپنی موت (1799) تک قیان لانگ نے تمام تر ریاستی طاقت اپنے ہاتھ میں ہی رکھی تھی۔