ملتان (ویب ڈیسک ) ملتان میں برقع پہن کر گرلز ہاسٹل میں داخل ہونے والے نوجوان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملتان کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کے مریم گرلز ہاسٹل میں دانیال نامی طالبعلم اپنی کلاس فیلو کے ساتھ برقع پہن کر داخل ہو گیا۔ سکیورٹی اہلکاروں نے مشکوک حرکات و سکنات پر دانیال نامی نوجوان کو ہاسٹل کی بلڈنگ کے اندر جا کر حراست میں لے لیا۔سکیورٹی اہلکاروں نے اس کا برقع اُتارا جس پر تمام تر حقیقت سامنے آگئی۔ جس پر اہلکاروں نے گرلز ہاسٹل کی وارڈن اور ریذیڈنٹ آفیسر کو آگاہ کیا ، جس کے بعد طالبعلم دانیال کو تھانہ الپہ پولیس کے حوالے کردیا گیا۔ پولیس نے ملز م کے خلاف دفعہ 420 کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ جبکہ نوجوان کو اپنے ساتھ ہاسٹل میں لانے والی لڑکی نے اپنی غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے تحریری طور پر یونیورسٹی اور ہاسٹل انتظامیہ سے معافی مانگی۔دوسری طرف ایک خبر کے مطابق بھارتی حکومت نے کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کو دبانے کے لیے ایک اور سازش تیار کر لی ہے۔ بھارت نے کشمیری سوشل میڈیا ایکٹوسٹ پر ہی کشمیر کی آزادی کے خلاف فنڈنگ شروع کر دی ہے۔ اس حوالے سے قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت نے انگلینڈ، پاکستان اور امریکہ کے کشمیری سوشل میڈیا ایکٹیوسٹ پر 8 ارب روپے کی رقم کی فنڈنگ کر کے ان کو کشمیر کی آزادی کے خلاف استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے یہ ساری بھاری فنڈنگ ایسی مختلف کشمیری این جی اوز کے ذریعے سے کی جو خود بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے بنا رکھی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ان سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کو باقاعدہ را کا ایک سپیشل ونگ وزانہ کی بنیاد پر فرضی ویڈیوز اور تصاویر بنا کر بھیجتا ہے جن کو سوشل میڈیا پر پھیلا کر یہ تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پسماندگی ہے اور اس کو صرف بھارت ہی دور کر سکتا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را ” کی طرف سے یہ بھاری فنڈنگ جن جن این جی اوز کے ذریعے سے کی گئی اور ان این جی اوز کے آ گے جن جنسوشل میڈیا ایکٹیوسٹس کو رقوم دیں، ان کے حوالے سے پاکستان کے اہم اداروں کو نہ صرف علم ہو چکا ہے بلکہ اس سازش کو ناکام بنانے کے لیے باقاعدہ کام بھی شروع کر دیا گیا ہے تاکہ بھارت کو اپنے عزائم میں کامیاب ہونے سے روکا جا سکے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے کئی ایسی ویڈیوز تیار کی گئی ہیں، جو بھارت کے اپنے ان علاقوں کی ہیں جو کشمیر کی طرز کے ہیں ۔ ان ویڈیوز میں شملہ کو زیادہ استعمال کیا گیا ہے اور ان علاقو ں میں ہندؤوں کو کشمیری بنا کر پیش کیا گیا اور ان کی ایسی گفتگو سوشل میڈیا پر چلائی گئی جس سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جائے کہ کشمیری صرف اپنا نجات دہندہ اور اپنی ترقی کا ضامن نریندر مودی کو سمجھتے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ ان سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس کے ساتھ ساتھ اب ایسے کئی افراد اور گروپوں پر بھی اربوں روپے کی فنڈنگ کی جا رہی ہے جن کو پاکستان کے اندر استعمال کیا جائے گا ، یہی نہیں بلکہ پاکستان کے اندر سے کشمیریوں کے حق میں اُٹھنے والی آوازوں اور تحاریک کو دبانے اور پاکستان کے قومی اداروں کو متنازعہ بنانے کے لیے بھی فنڈنگ کی جا رہی۔ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ کئی علاقائی، لسانی اور سیاسی جماعتوں کے اہم رہنماؤں کو بھی استعمال کیا جا رہا ہے جس کے لیے بھاری فنڈنگ کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد سے بھارت کشمیریوں کے حق میں اُٹھنے والی ہر آواز کو نہ صرف دبانا چاہتا ہے بلکہ وادی میں ہندؤوں کا راج بھی چاہتا ہے اور اسی سازش کو کامیاب بنانے کے لیے بھارت اس قسم کے ہتھکنڈے اپنانے کے ساتھ ساتھ سازشوں کا سہارا لے رہا ہے۔