بریڈفورڈ برطانیہ (تیمور لون) جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی برطانیہ کے زیر انتظام بھارتی مقبوضہ کشمیر میں جاری انڈین آرمی کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی پامالی کے دوران ٧٠ سے زائد کشمیریوں کو شہید کئے جانے اور سینکڑوں کی تعداد میں نہتے کشمیریوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنا کر زخمی کئے جانے کے خلاف برطانیہ کے شہر بریڈفورڈ میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں برطانیہ میں مقیم کشمیریوں کے علاوہ خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی۔
مظاہرہ کا مقصد عالمی دنیا کی بھارتی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی جانب توجہ دلانہ تھا۔
مظاہرین نے بھارتی مظالم کی وادی میں جاری دہشتگردی کی تصاویر والے پوسٹرز پلے کارڈز اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی فورسز اور مقبوضہ وادی میں بھارتی جارحیت کے خلاف نعرے اورقابض افواج کا وادی کے دونوں حصوں سے انخلا کے مطالبات بھی درج تھے ۔ مظاہرین نے بھارتی فورسز کی جانب جاری ظلم و ستم اور بربریت کے خلاف شدید نعرہ بازی بھی کی۔
جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما شوکت مقبول بٹ نے کہا کہ آج کشمیری بھائیوں بہنوں اور بچوں نے اس مظاہرہ میں شرکت کر کے اپنے مظلوم کشمیریوں کے ساتھ جس ملی یکجہتی کا ثبوت دیا اس پر میں مظاہرہ میں تمام شرکاء کا شکرگزار ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ کے جھروکوں میں واضع طور پر موجود ہے کہ بھارتی حکمرانوں اور پاکستان کے حکمرانوں نے بارہا کشمیریوں سے وعدہ کیا کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہی کیا جائیگا لیکن یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے۔
دونوں اطراف کا میڈیا صرف ایسی چیزیں دکھاتا ہے جو اس کے مفاد میں ہو لیکن کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی بات کوئی بھی نہیں کرتا قابض ممالک اس کو ذمینی تنازعہ بنا کر پیش کر رہے ہیں جبکہ یہ سوا دو کروڑ انسانوں کی بنیادی انسانی حقوق کا سوال ہے ۔ جموں کشمیر نہ کسی کا اٹوٹ انگ ہے اور نہ ہی کسی کی شہہ رگ قابض ممالک کو کشمیریوں کو ان کا حق دینا ہوگا یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے اور اس کا حل سیاسی طریقہ سے ہی ہونا چاہئے۔
پروفیسر نذیر انجم ، جموں کشمیر نیشنل عوامی پارٹی برطانیہ کے سابق صدر سجاد راجا ، نیپ برطانیہ کے رہنما اسحاق بھٹی نے کہا بھارتی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی بڑھتی ہوئی جارحیت سے بھارت کا بھیانک چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے مقبوضہ کشمیرمیں اندھا دھند نہتے کشمیریوں پر گولیاں برسائی گئیں۔
ان چھ ، سات ہفتوں میں ٧٠ سے زائد نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا وحشیانہ تشدداور پلیٹ گن کے استعمال سے سینکڑوں کے حساب سے کشمیریوں کے زخمی کیا گیا یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے لیکن عالمی دنیا اس کے بارے میں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں آئے روز ظلم اور بربریت و قتل و غارت گری کی داستانوں نے بھارت فوج کے بھیس میں چھپے دہشتگردوں کو بے نقاب کر دیا ۔بھارت نے یہ سوچ لیا کہ اس وحشیانہ تشدد سے کشمیریوں کی آزادی کی تحریک کو دبایاجا سکتا ہے لیکن کشمیریوں نے آزادی کے حصول کی خاطر لاکھوں شہدا کی قربانی دیں کشمیری کسی بھی صورت اپنے شہداء کے خون سے غداری نہیں کرسکتے اور آزاد کی شمع کو رشن کئے رکھیں گے۔
رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ بھارت فی الفور وادی میں مظاہرین پر پلیٹ گن کا استعمال بند کرے ۔ رہنماؤں نے اقوام متحدہ ، سکیورٹی کونسل ، ایمنسٹی انٹرنیشنل ،عالمی برادی اور عالمی میڈیا سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالے اور کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف آواز بلند کرنے میں کشمیریوں کا ساتھ دیں اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کا حق دلانے میں اپنا کردار ادا کریں۔