اسلام آ باد (ویب ڈیسک) کیڈ ڈویژن کے تحلیل ہونے کے نتیجے میں اسکے 27 ذیلی ادارے متاثر ہوئے ہیں جو دیگر سات وزارتوں کو منتقل ہوگئے ہیں، اب کیڈ دویژن کے عملہ کو بھی دو سری وزارتوں میں ایڈجسٹ کیا جا ئیگا،8 کووفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تر بیت ،
3 وزارت داخلہ ،3 بین الصو بائی رابطہ، 9 کونیشنل ہیلتھ سروسز کے ماتحت کیا گیا ، افسروں نے دوسری وزارتوں سے ریکو زیشن کرانے کیلئے لابنگ شروع کر دی ہے،کا بینہ کی منظور کردہ سمری میں کہا گیا ہے کہ رولز آف بزنس 1973 کے تحت وزیر اعظم کو وزارتوں میں ردو بدل کا اختیا ر حاصل ہے وزیر اعظم نے منظوری دی ہے کہ کیپٹل ایڈمنسٹر یشن اینڈ ڈیوپلمنٹ ڈویژن کو تحلیل یا ختم کر دیا جا ئے ، اسکے ماتحت تمام محکمے دو سری وزارتوں اور ڈویژنوں کو ٹرانسفر کر دیئے جائیں،وجہ یہ بتائی گئی ہے یہ فرائض پہلے ہی بعض دوسری وزارتیں سر انجام دے رہی ہیں، ذ رائع کے مطابق اسلام آ باد کلب اور پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز ر یگولیٹری اتھارٹی اب کا بینہ ڈویژن کے ماتحت کام کرینگے،8 محکمے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تر بیت کو سونپے گئے ہیں۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق کیڈ ڈویژن کی تحلیل کے ممکنہ فیصلے کی وجہ سے سیکرٹری کیڈ ڈویژن اورنگزیب حق نے فائلوں پر اہم فیصلے کرنے بند کر دیئے ہیں ۔ وہ صرف روز مرہ کے امور سر انجام دے رہے ہیں۔ کیڈ ڈویژن کے ذیلی اداروں کے پرو موشن کیسز طویل عر صہ سے زیر التواء ہیں جن پر فیصلہ نہ ہونے کی وجہ سے ماتحت اداروں اور وزارت میں ترقی کا عمل رکا ہوا ہے۔سی ڈی اے ، پولی کلینک ، پمز اور وفاقی نظا مت تعلیمات سمیت کیڈ ڈویژن کے ذ یلی اداروں کے ملازمین نے مطالبہ کیا ہے جب تک تحلیل کا نو ٹیفیکیشن نہیں ہوتا کم ازکم پرو موشن کیسز کے فیصلے کئے جائیں ۔