غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روسما منصور کو بدھ کو ملائیشیا کے اینٹی کرپشن کمیشن کے پتراجيا واقع ہیڈکوارٹر میں اسٹیٹ ڈیولپمنٹ فنڈ- 1 ایم ڈی بی میں بدعنوانی کے سلسلہ میں 5 گھنٹے پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا گیا، تاہم ابھی تک ان کے خلاف الزامات طے نہیں کئے گئے ہیں۔کمیشن کے بیان کے مطابق’’کمیشن نے محترمہ روسما منصور کو منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے اور اٹارنی جنرل کے دفتر سے اس سلسلے میں اجازت لینے کے بعد ہی یہ کارروائی کی گئی ہے‘۔نجیب رزاق پر اسٹیٹ ڈیولپمنٹ فنڈ- 1 ایم ڈی بی اور ایس آرسی انٹرنیشنل میں بدعنوانی کے سلسلہ میں 30 الزامات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کے ذاتی اکاؤنٹ میں کروڑوں امریکی ڈالر کی رقم پائی گئی تھی۔واضح رہے کہ ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کی اہلیہ روسما منصور کوآج عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔نجیب رزاق کورواں سال تین جولائی کو کی گئی ایک کارروائی کے دوران باقاعدہ طور پر گرفتار کیا گیاتھا۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق نجیب رزاق کو ملائیشیا کے اینٹی کرپشن کمیشن (ایم اے سی سی) کے اہلکاروں نے گرفتار کر کے ایم اے سی سی کے ہیڈکوارٹرز میں پہنچا یا۔
خبرایجنسی کے مطابق یہ اہلکار چار ایسی گاڑیوں میں سوار ہو کر رزاق کو گرفتار کرنے آئے تھے، جن پر کوئی نمبر پلیٹیں نہیں لگی ہوئی تھیں۔سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کو اپنے خلاف کرپشن کے الزامات کا سامنا ہے ۔ان کے ساتھ ان کے ایک سابق معاون کو بھی حراست میں لے لیا گیاتھا۔ ملائیشیا کے اس سابق سربراہ حکومت کی گرفتاری اسی سال نو مئی کو ہونے والے ان قومی انتخابات کے دو ماہ سے کم عرصے بعد عمل میں آئی ، جس میں ان کی قیادت میں برسراقتدار سیاسی اتحاد کو غیر متوقع طور پر بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ملائیشیا کے اینٹی کرپشن کمیشن کے ایک اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پرجرمن ٹی وی کو بتایا کہ نجیب رزاق کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا ۔ نجیب رزاق کو اپنے خلاف بدعنوانی کے جن الزامات کا سامنا ہے، ان کا تعلق 1MDB نامی سرکاری سرمایہ کاری فنڈ سے کی جانے والی رقوم کی مبینہ چوری اور منی لانڈرنگ سے ہے۔اسی سلسلے میں اینٹی کرپشن کمیشن کے تفتیشی ماہرین نجیب رزاق کے سوتیلے بیٹے رضا عزیز سے بھی پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔ رضا عزیز امریکا میں ہالی وُڈ کی فلمی صنعت کے ایک معروف پروڈیوسر بھی ہیں۔نجیب رزاق کے خلاف مبینہ بدعنوانی کی چھان بین اس وقت بھی جاری تھی، جب وہ اقتدار میں تھے۔ لیکن تب یہ تفتیشی عمل روک دیا گیا تھا۔ جب سے نو مئی کے عام الیکشن کے بعد کوآلالمپور میں نئی حکومت اقتدار میں آئی ہے، رزاق کے خلاف کرپشن کے الزامات میں یہی تفتیش دوبارہ شروع کی جا چکی ہے اور آج ان کی گرفتاری بھی اسی عمل کا حصہ ہے۔