لاہور (ویب ڈیسک) نیب حاگم نے شہا ز شریف کو احتساب عدالت میں پیش کر دیا ، (ن) لیگی صدر کو سخت سیکیورٹی حصار میں پیش کیا گیا ۔ کیس کی سماعت جج نجم الحسن نے کی ۔ معزز جج نے عدالت میں موجود اہلکاروں کو حکم دیا کہ عدالتی کارروائی کیسے شروع کی جائے ۔
انہوں نے عدالتی عملے کو کہا کہ اتنے رش میں کیس کی سماعت نہیں کر سکتا۔ معزز جج نے عدالت میں غیر متعلقہ افراد کو باہر نکالنے کا حکم دیا ۔ احتساب عدالت میں شہباز شریف کو ملزمان کے کٹہرے میں کھڑا کردیا گیا۔ احتساب عدالت میں کارروائی کے دوران نیب حالم نے مؤقف اختیار کیا کہ شہبازشریف نےاختیارات سےتجاوزکیا۔ شہابز شریف نے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا ، آشیانہ کا ٹھیلہ لطیف سنز سے لے کر کاسا ڈویپرشز کو دیا گیا ۔ جس کے جواب میں شہا ز شریف نے کہا کہ تمام الزامات بےبنیادہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ شہبازشریف سےمزیدتفتیش درکارہے،جسمانی ریمانڈدیاجائے۔ عدالت شہبازشریف کونیب کےحوالےکرے۔ شہبازشریف کے وکیل کی نیب درخواست کی مخالفت کی۔ عدالت میں رش کے باعث جج نے دونوں فریقین کے وکلاء کو اپنے چیمبر میں بلالا لیا ۔واضح رہے کہ فواد حسن فواد اور احد چیمہ آشیانہ ہاؤسنگ سکیم میں کرپشن کے الزام میں نیب کی حراست میں ہیں ۔ جبکہ دوسری جانب شہباز شریف نے دعویٰ کیا ہے کہ فواد حسن فواد وعدہ معاف گواہ نہیں بنے۔فواد حسن فواد اور شہباز شریف میں غیر رسمی ملاقات ہوئی اور دونوں نے ایک دوسرے کی احوال پرسی کی ،اس سے بڑھ کر وہاں کچھ بھی نہیں ہوا۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ۔آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں اس سے قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد اور احد چیمہ کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ نیب ذرائع کے مطابق اس اسکینڈل کی تحقیقات کے دوران فواد حسن فواد وعدہ معاف گواہ بن گئے۔ فواد حسن فواد نے تفتیش کے دوران سارا ملبہ شہباز شریف پر ڈال دیا اور کہا کہ شہباز شریف مجھے جیسے جیسے کہتے رہے میں ویسے ہی کرتا رہا ۔اس حوالے سے یہ خبر بھی آرہی تھی کہ فواد حسن فواد نے نیب ٹیم اور شہباز شریف کے سامنے سارے الزامات شہباز شریف پر عائد کئیے جس پر شہباز شریف خاموش ہو گئے ۔تاہم حمزہ شہباز شریف نے شہباز شریف اور فواد حسن فواد کی ملاقات کے حوالے سے کی جانے والی چہ میگوئیوں کی تردید کر دی ۔انکا کہنا تھا کہ آج شہباز شریف اور فواد حسن فواد میں ملاقات ضرور ہوئی مگر اس ملاقات میں ایسا کچھ نہیں ہوا جیسا میڈیا میں کہا جارہا ہے اور نہ ہی فواد حسن فواد اس کیس میں وعدہ معاف گواہ بنے ہیں۔انکا کہنا تھا کہ جس وقت شہباز شریف کو گرفتار کرکے کمرے سے لے جایا جارہا تھا ،اسی وقت فواد حسن فواد کو اس کمرے میں لایا جارہا تھا۔اس موقع پر دونوں نے ایک دوسرے سے غیر متوقع ملاقات کی اور احوال پرسی کی ۔اس سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں ہوا۔