لاہور (ویب ڈیسک) خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی گرفتاری کے لیے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جا چکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے خواجہ برادران کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، دونوں کی حفاظتی ضمانت ختم ہوتے ہی انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ مسلم لیگ ن کی حکومت نے احتساب عدالت کا گھیراؤ کرنے اور طاقت کا مظاہرہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے لیکن حکومت نے بھی سخت اقدامات کے تحت رینجرز کو طلب کر کے نیبکورٹ کا حفاظتی گھیراؤ کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔ یاد رہے کہ گذشتہ روز لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نےخواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کر لی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔ خواجہ برادران کی 24 اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کی گئی ۔ لاہور ہائیکورٹ نے دونوں بھائیوں کو 5،5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے بھی جمع کروانے کا حکم دیا۔عدالت نے خواجہ برادران کی درخواست ضمانت پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئےجواب بھی طلب کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل 11 اکتوبر 2018ء کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست خارج کی تھی۔ خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق نے نیب کی جانب سے ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے سماعت کرتے ہوئے درخواستوں کو خارج کر دیا تھا۔ واضح رہے کہ 10 اکتوبر کو گذشتہ روز خواجہ برادران نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جس میں استدعا کی گئی کہ 16 اکتوبر کو نیب میں پیشی پر گرفتاری وارنٹ جاری نہ کیے جائیں ۔ درخواست میں کہا گیا کہ نیب جواب داخل کروانے کے لئے 2 ہفتے کا وقت دے ۔ خواجہ سعد رفیق کی درخواست رجسٹرار آفس نے وصول کرلی۔ واضح رہے کہخواجہ سعد رفیق لاہور کے حلقہ این اے 131سے ضمنی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ جب کہ دوسری جانب انہیں نیب کی جانب سے بھی طلب کیا گیا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتاری کے بعد خواجہ سعد رفیق کی گرفتاری کا بھی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر فواد چوہدری بھی مزید گرفتاریوں کا اشارہ دے چکے ہیں۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ شہباز شریف کی گرفتاری تو پہلی گرفتاری ہے۔واضح رہے نیب نے خواجہ سعد رفیق کو 16اکتوبر کو طلب کر رکھا ہے۔ خواجہ برادران کو 16اکتوبر کو پیراگون ہاؤسنگ کیس میں طلب کیا گیا۔ دونوں بھائی 16اکتوبر کو نیب کے روبرو پیش ہوں گے۔ خواجہ برادران کو منی ٹریل ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جب کہ دنوں بھائیوں نے تا حال مذکورہ ریکارڈ نیب میں جمع نہیں کروایا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پیراگون ہاؤسنگ کیس میں سعد رفیق کے پارٹنر قیصر امین بٹ کو بھی گرفتار کیا جا چکا ہے۔نیب نے سعد رفیق کے دست راست پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں شراکت دار مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے قیصر امین بٹ کو گرفتار کرلیا تھا۔ قیصر امین بٹ پر اربوں روپے کے گھپلے کرنے کا الزام ہے۔ خیال کیا جا رہا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کو قیصر امین بٹ سے کی جانے والی تحقیقات کی روشنی میں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جا چکے ہیں، 24 اکتوبر کو حفاظتی ضمانت ختم ہونے کے بعد انہیں حراست میں لیے جانے کا امکان ہے۔