کراچی(ویب ڈیسک) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اشتعال انگیز تقریر کے 21 مقدمات میں فاروق ستار سمیت ایم کیوایم کے دیگر رہنماؤں پر فرد جرم عائد کردی۔ کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں اشتعال انگیز تقریر کے 26 مقدمات کی سماعت ہوئی اور اس سلسلے میں ایم کیوایم کے رہنما
فاروق ستار، عامر خان، خواجہ اظہار، میئر کراچی وسیم اختر، رؤف صدیقی، قمر منصور اور ریحان ہاشمی عدالت میں پیش ہوئے۔ 21مقدمات میں فرد جرم عائد کرتے وقت عدالت نے استفسار کیا کہ ملزمان پر 25 جولائی کو ہونے والی اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کا الزام ہے، کیا یہ جرم قبول ہے؟ عدالت کے استفسار پر فاروق ستار اور وسیم اختر سمیت دیگر نے صحت جرم سے انکار کردیا جس پر عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہان کو طلب کرلیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 10 نومبر تک ملتوی کردی جب کہ آئندہ سماعت پر مزید 4 مقدمات میں فرد جرم عائد کی جائے گی۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق عدالت نے 21 مقدمات میں ایم کیو ایم راہنماﺅں پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے. فرد جرم فاروق ستار، خواجہ اظہار، روف صدیقی، قمر منظور، عامر خان، ریحان ہاشمی اور دیگر پر عائد کی گئی‘ملزمان نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کیا. دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ملزمان پرجولائی2015میں اشتعال انگیزتقریرمیں سہولت کاری کاالزام ہے،عدالت نے ملزمان سے استفسار کیا کہ کیا یہ جرم قبول ہے؟فاروق ستار،وسیم اختر و دیگر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا جس کے بعد گواہان کوطلب کر تے ہوئے عدالت نے ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت پر مزید 4 مقدمات میں فرد جرم عائد کی جائے گی. عدالت نے 22 مقدمات میں ملزمان کی عبوری ضمانت میں توثیق کرتے ہوئے سماعت 10 نومبر تک ملتوی کر دی. آئندہ سماعت پر ملزمان پر مزید 4 مقدمات میں فرد جرم عائد کی جائے گی. فرد جرم فاروق ستار، خواجہ اظہار، روف صدیقی، قمر منظور، عامر خان، ریحان ہاشمی اور دیگر پر عائد کی گئی‘ملزمان نے عدالت میں صحت جرم سے انکار کیا. دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ملزمان پرجولائی2015میں اشتعال انگیزتقریرمیں سہولت کاری کاالزام ہے،عدالتنے ملزمان سے استفسار کیا کہ کیا یہ جرم قبول ہے؟فاروق ستار،وسیم اختر و دیگر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا جس کے بعد گواہان کوطلب کر تے ہوئےعدالت نے ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت پر مزید 4 مقدمات میں فرد جرم عائد کی جائے گی۔