لاہور(ویب ڈیسک) ڈی جی نیب لاہور نے چوہدری پرویزالہٰی ،چوہدری شجاعت سمیت مونس الہیٰ کو بھی حراست میں لینے کا عندیہ دے دیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے انٹرویو دیتے ہوئے ضرورت پڑنے پرچوہدری برادران کو بھی حراست میں لینے کا عندیہ دے دیا۔وہ نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انکا کہنا تھا کہ عبدالعلیم خان کاکیس چل رہا ہےاور معمول کےردھم کے مطابق چل رہا ہے۔
عبدالعلیم خان کےکیس میں بیرون ملک کچھ کاغذات آنےہیں وہ آجائیں گےفیصلہ ہوجائے گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس کے خلاف ثبوت آتے ہیں اس کو گرفتار کرتے ہیں ،بغیر کسی ثبوت کے کسی کو گرفتار نہیں کیا جاتا۔ڈی جی نیب شہزاد سلیم کا کہنا تھا کہ کسی کیس میں ضرورت پڑی تو چودھری برادران ،مونس الہیٰ کوحراست میں لیں گے۔اس کے علاوہ شہباز شریف کے حوالے سے انہوں نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے خلاف بھی ایک ماہ میں ریفرنس فائل کر دیا جائے گا۔جو ہمارےپاس حراست میں ہےاسکو کریدرہے ہیں ،سوال پوچھ رہے ہیں۔ہم نےایسےثبوت پکڑلیے جس پرہم شہبازشریف کیخلاف ریفرنس داخل کررہےہیں۔آشیانہ کیس مکمل ہوچکا ہےاور مہینے کے آخر تک عدالت میں ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے شہبازشریف سے پوچھا تھا کہ آپ کے کتنے اثاثے ہیں۔شہبازشریف نے کہا اثاثے میرے بیٹوں کے نام ہیں۔سلمان شہبازکو بلایاتھا بجائے نیب آنے کے وہ باہر چلے گئے۔روز ملک کے سرکاری عمارتوں میں آگ لگ جاتی ہےیہ رکارڈ تباہ کیاجاتا ہے۔ اسی انٹرویو میں انہوں نے سعد رفیق کی گرفتار کی جانب بھی اشارہ دیا