اسلام آباد (ویب ڈیسک) پی ٹی وی کرپشن کیس میں معروف صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے ڈاکٹر شاہد مسعود کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔ عدالت کا کہنا تھا کہ ملزم کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونا چاہئیے تھا،
ملزم عدالت سامنے پیش نہیں ہوا لہٰذا گرفتار کر کے پیش کیا جائے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کر رکھی تھی جسے مسترد کر دیا گیا تھا۔ قبل ازیں یکم جون کو پی ٹی وی کرپشن کیس میں صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔ سینئر سول جج عامر عزیز نے ناقابل وارنٹ گرفتاری جاری کئے، سینئیر سول جج عامرعزیز نے ایف آئی اے کی درخواست پر سرکاری ٹی وی کے زرداری دور کے سربراہ اور صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے۔ ذرائع کے مطابق شاہد مسعود نے بطور ایم ڈی پی ٹی وی مبینہ طور پر 3 کروڑ 80 لاکھ کی بدعنوانی کی ۔ چئیرمین پی ٹی وی کے طور پر کرکٹ بورڈ کے میڈیا رائٹس حاصل کرنے کے لیے جعلی کمپنی سے معاہدہ کیا جس سے پی ٹی وی کو کروڑوں کا نقصان اُٹھانا پڑا۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق اسلام آباد کی عدالت نے پی ٹی وی کرپشن کیس میں اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری خارج کردی اور انہیں گرفتارکرکے پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق سپیشل سنٹرل جج ارم نیازی نے اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود کیخلاف پی ٹی وی کرپشن کیس کی سماعت کی ،ڈاکٹر شاہد مسعود خود پیش نہ ہوئے ان کی جانب سے خاور شاہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔عدالت نے اینکر پرسن کے خود پیش نہ ہونے پر ان کی درخواست ضمانت خارج کردی اور انہیں گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ڈاکٹر شاہد مسعود ذاتی طور پر پیش نہیں ہوئے ،ملزم کو خودپیش ہونا چاہئے تھا۔