کراچی (ویب ڈیسک)جیو کے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ “ میں گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی وزیراعظم برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر نے کہا ہےکہ میں اسی ہفتے کے دوران آپ کو علی عمران کو جو باقی ادائیگیاں نوید اکرام نے کی ہیں وہ بھی دکھا دوں گا،ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہاکہ جو امداد آتی ہے اس کے ایس او پیز ہوتے ہیں وہ کسی کے ذاتی اکاؤنٹ میں پیسہ ٹرانسفر نہیں ہوتا،میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ حکومت کو برطانوی عدالت میں لے جانے کو تیار ہے اور حکومت بھی وہاں کی عدالت میں جانے کو تیار ہے۔ معاون خصوصی وزیراعظم برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر نے کہا کہ تمام حقائق ہمارے علم میں تھے یہاں مختلف ڈویلپمنٹ اورامداد کے پروجیکٹس میں خورد برد ہوئی ہے لیکن ایک مخصوص ایرا سے متعلق فنڈ ہے جس میں علی عمران براہ راست بینفشری ہیں وہ ایک مخصوص کیس ہے یہ دستاویزات تو ہمارے پاس موجود تھے لیکن جب اتوار کو اسٹوری آئی تو بجائے اس پر کوئی مخصوص بات کرتے کوئی دستاویز آتی وہ سارا ٹارگٹ کردیا جاتا ہے میری ذات کو کے یہ اسٹوری میں نے کروائی ہے میں نے تو آج ایک ڈاکیومنٹ دکھا دیا کے آپ کہہ رہے ہیں کے کچھ ہوا نہیں ہے تو اس کا کیا جواب ہے۔ایرا کے فنڈز میں سے خورد برد ہوتی ہے اور 13 کروڑ سے زائد رقم براہ راست پے آرڈر جاتا ہے علی اینڈ کو کوجو نہ ہی ایرا کے کنٹریکٹر ہے اور نہ ہی اس کی ادائیگی منظور شدہ ہے اور جس شخص نے یہ کیا وہ خود ایرا کے فنڈ سے چوری کررہا تھااس کا نام نوید اکرام ہے اس نے اپنے اقبالی بیان میں اور پلی بارگین میں اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ میں ایرا کے فنڈ سے بھی علی عمران کوادائیگی کرتا تھااور میں اس میں سے خود بھی چوری کرتا تھاایک ارب روپے کی پلی بارگین کی ہے نوید اکرام نے ۔نوید اکرام کو اس حکومت سے پہلے کوئی سننے والا نہیں تھا۔بہت ساری ایسی تحقیقات ہیں جو ماضی میں بند ہوگئی تھیں وہ ہورہی ہیں اس میں دیکھا جارہا ہے کہ جوگزشتہ ادائیگیاں ہوئی ہیں وہ تمام حق داران کو ملی ہیں اور اس میں سب سے بڑی کی شناختی کارڈ نمبر ہوتا ہے اور اب بائیو میٹرک کے بعد ان لوگوں تک رسائی کرنا آسان ہوگیا ہے ۔ہم تو یہ چاہ رہے تھے کے ساری چیزیں کورٹ کے سامنے رکھیں یہ وہاں جائیں جواب دیں لیکن یہ وہاں پیش نہیں ہورہے مفرور ہوئے ہیں لیکن اب یہ کرتا ہوں میں ان کے سامنے ساری چیزیں لے کر آؤں گاکے کس کس چیز میں کہاں کہاں خورد برد ہوئی کہاں ککس بیکس اور کمیشن ہے کہاں امداد کا ہے کہاں باہر کی کمپنیاں ملوث ہیں اس کے پیسوں کو چرایا گیا ہے وہ ساری چیزیں آپ کے سامنے آئیں گی میں اسی ہفتے کے دوران آپ کو علی عمران کو جو باقی ادائیگیاں نوید اکرام نے کی ہیں وہ بھی دکھا دوں گااس کے علاوہ باقی جو کیسز ہیں جہاں پر شیل کمپنی کو ادائیگیاں ہوئی ہیں وہ بھی آپ کے سامنے آجائیں گی تو یہ صرف منی لانڈرنگ نہیں ہوگی پیچھے کرائم بھی آپ کو دکھاؤں گا۔ ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہاکہ ایرا کے آفیشل اکاؤنٹ سے علی کی کمپنی کی آفیشلی بینک ٹرانسفر ہوئی ہے منی لانڈرنگ آفیشل بینک ٹرانسفر سے نہیں ہوتی ۔ نوید اکرام کو پنجاب اینٹی کرپشن نے شہباز شریف کے کہنے پرگرفتار کیا تھاوہ خود کہہ رہے ہیں کہ پچھلی حکومت نے اس کو گرفتار کیا تھاجو آج پے آرڈر دکھایاوہ پے آرڈر آفیشل بینک ٹرانزیکشن ہے اور علی عمران نے جو جواب دینے ہے وہ ضرور دیں گے کوئی بھی بینک ڈرافٹ ہوجو ایرا کی کمپنی جو کہ وفاقی حکومت پیپلز پارٹی کے انڈر تھاعلی عمران کے اگر پلازہ یا کوئی بھی جائیداد ہووہاں ان کا آفس بھی تو ہوسکتا ہے اس کی ٹرانسفر بھی تو ہوسکتی ہے یہ کیسے ہوگیا کے ہر بینک ڈرافٹ کرپشن ہے وہ منی لانڈرنگ ہے آفیشل بینک ٹرانزیکشن ہے اس کے پیچھے پورے کنٹریکٹس ہوتے ہیں ۔شہزاد اکبراتنی بڑی ریویلیشن ڈیلی میل کو کررہے ہیں وہ اسٹوری میں کوڈ ہوئے ہیں تو اگر اتنا کچھ ان کے پاس ہے تو ڈیلی میل میں ڈیوڈ روز کو بتانے سے پہلے ایف آئی اے کو بتاتے شہباز شریف کو گرفتار کرلیتے اگر اتنی بڑی منی لانڈرنگ ہوگئی اور DFID کا پیسہ جو ہوتا ہے جو امداد آتی ہے یہ یو کے گورنمنٹ ہے DFID کوئی این جی او نہیں ہے ،جو امداد آتی ہے اس کے ایس او پیز ہوتے ہیں وہ کسی کے ذاتی اکاؤنٹ میں پیسہ ٹرانسفر نہیں ہوتا۔ 70 سال میں پاکستان میں صرف یہ تین ٹی ٹیز آئی ہیں ٹی ٹی کا اگر منی لانڈرنگ سے ساتھ کنکشن ہے تو وہ ثابت کریں ٹی ٹی کے اوپر میڈیا ٹرائل کرنے کی ضرورت نہیں ہے حمزہ شہباز اس وقت جیل میں ہے پریس کانفرنس کرکے ڈیلی میل کا سہارا لے کر یہ کوئی ثبوت لے کر نہیں آسکتے حکومت کے پاس جو ثبوت ہے وہ ایف آئی اے کو دیں ایسٹ ریکوری یونٹ کو دیں اور کارروائی کریں ۔