اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی مذہبی شناخت پر سوال اٹھانے پر جمعیت علماء اسلام (ف) کے مولانا فضل الرحمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا، پولیس نے گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کر دیے ہیں۔ رحیم یار خان پولیس نے جمعہ کے خطبہ سے قبل وزیراعظم، کابینہ اور ریاستی اداروں خصوصاً انسداد دہشت گردی کے خلاف تقریر کرنے پر مدرسے کے سربراہ اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے مقامی رہنما مولانا فضل الرحمان پر مقدمہ درج کر لیا ہے۔ موقر انگریزی اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق مولانا فضل الرحمان، خان پور میں قائم مخزن العلوم مدرسے کی انتظامیہ کے خلاف پنجاب پبلک آرڈر آرڈیننس 1960ء اور پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 6 کے تحت ایف آئی آر نمبر 693/19 درج کی گئی ہے۔ مقامی رہنما مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تقریر کرتے ہوئے ان کی مذہبی شناخت پر سوالات اٹھائے تھے اس کے علاوہ انہوں نے انسداد دہشت گردی کے ادارے سی ٹی ڈی پر بھی مذہبی شخصیات کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا، رحیم یار خان پولیس کا کہناہے کہ مدرسے کے سربراہ کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق عمران خان کا دورہ امریکہ ناکام بنانے کیلئے حسین حقانی اور اپوزیشن کی پانچ اہم جماعتوں کے رہنما متحرک، بھارتی میڈیا کی اہم شخصیات سے ملاقاتوں کا دھماکہ خیز انکشاف ایک موقر قومی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کیا، موقر اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کے امریکہ کے دورے کو متنازعہ بنانے اور دورے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کرنے کے لیے حسین حقانی اور پاکستان کی پانچ اپوزیشن جماعتوں کے اہم رہنما متحرک ہوگئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق چند روز سے سوشل میڈیا پر امریکہ دورے کے حوالے سے منفی پروپیگنڈا میں ملوث ہونے کے اہم اداروں کو ثبوت مل گئے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے امریکی دورے کو متنازعہ اور ناکام بنانے کے حوالے سے پیپلز پارٹی،ن لیگ و دیگر تین اپوزیشن جماعتوں کے اہم رہنما متحرک ہوچکے ہیں، رپورٹ کے مطابق حسین حقانی کو اس حوالے سے نہ صرف ذمہ داری دی گئی بلکہ منصوبہ بند ی کے تحت ایک ایسا گھناؤنا کھیل بھی کھیلا جا رہا ہے کہ ایک طرف وزیر اعظم امریکہ کے دورے پر ہوں اور دوسری جانب پاکستان کے اندر سوشل میڈیا کے ذریعے جھوٹا پروپیگنڈا کرکے مذہبی فساد برپا کرنے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے، رپورٹ کے مطابق پاکستان کی تین اپوزیشن جماعتوں کے رہنما اس وقت امریکہ پہنچ چکے ہیں اور ان کا اصل مقصد اس دورے کو متنازعہ بنانا ہے، اخبار کے ذرائع کے مطابق نواز شریف کے پانچ انتہائی قریبی دوست بھی اس حوالے سے انتہائی متحرک ہیں اور امریکہ میں پڑاؤ ڈالے ہوئے ہیں، اس کے علاوہ انڈین میڈیا اور انڈین لابی بھی اس دورے کا ناکام اور متنازعہ بنانے کے لیے اپنا بھرپورکردار ادا کر رہی ہے۔