لاہور; ایون فیلڈ ریفرنس میں شریف خاندان کے خلاف جج محمد بشیر نے فیصلہ سنا دیا ہے ۔ کمرہ عدالت کچھا کھچ بھرا ہوا ہے۔ نواز شریف کو 10 سال قید سنا دی ہے جبکہ مریم نواز کو 7 سال قید سنا دی ۔ جج محمد بشیر کی جانبس ے فیصلہ بند کمرے میں سنایا گیا ہے ۔
میڈیا نمائندوں کو کمرہ عدالت میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ فیصلے میں عدالت نے عدم حاضری پر سابق وزیراعظم کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دے کر ان کا کیس الگ کر رکھا ہے۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نیب ریفرنس کی سماعت کر رہے ہیں۔سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز لندن میں موجودگی کی وجہ سے آج پیش نہیں ہوئے تاہم کیپٹن (ر) محمد صفدر کمرہ عدالت میں موجود ہیں۔فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے رینجرز کو طلب کر رکھا ہے جبکہ 400 پولیس اہلکار بھی تعینات ہیں۔دوسری جانب احتساب عدالت جانے والے تمام راستے عام ٹریفک کے لیے بند کردیئے گئے ہیں اور اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ واضح رہےکہ سپریم کورٹ کے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کر رکھے ہیں، جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔ عدالت نے عدم حاضری کی بناء پر حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دے کر ان کا کیس الگ کر رکھا ہے۔مزید شواہد سامنے آنے پر نیب نے 22جنوری 2018 کو ایون فیلڈ ریفرنس کا ضمنی ریفرنس بھی احتساب عدالت میں دائر کیا۔ایون فیلڈ ریفرنس میں مجموعی طور پر 18گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے، جن میں پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء بھی شامل تھے۔عدالت نے 3 جولائی کو سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے 10 جون کو سماعت کے دوران احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز پر ایک ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا۔