اسلام آباد: پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں ، سی پیک کے تاریخی پرعگرام کے بعد اب چین نے پاکستان میں 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کا بھی اعلان کیا ہے ، جس کے بعد اب پاکستنایون کا دل خوش ہو گیا ہے ، چینی کمپنی کا پاکستان میمں ہیوی مشنری پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔چینی کمپنی کا بلند عمارتوں اور ہاؤسنگ یونٹس کی تعمیر میں وسیع تجربہ ہے۔چینی کمپنی حکومت کے 50 لاکھ گھروں کے منصوبے کو پائہ تکمیل تک پہنچائے گی۔وزیراعظم عمران خان کی جانب سے چینی کمپنی کی سرمایہ کاری کی خواہش کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے سرمایہ کاروں کے لیے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو تحفظ فراہم کر رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کاری میں آسانی اور مراعات کا خیال رکھا جا رہا ہے۔ملک میں سرمایہ کاری کے لیے پر اعتماد ماحول فراہم کر رہے ہیں۔واضح رہے موجودہ حکومت کے پراجیکٹ نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت 50 لاکھ گھر تعمیر کر کے بے گھر افراد کو رہائش کی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔اس حوالے سے کام کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے لیکن نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے اُمیدوار اس کشمکش میں تھے کہ آخر اس اسکیم کے تحت بننے والے گھروں کی ماہانہ قسط کیا ہو گی۔ تاہم اب اس حوالے سے اسٹیٹ بینک اور حکومت میں معاملات طے پاگئے۔ جس کے تحت شہریوں کو 8 سے 10 ہزار روپے ماہانہ قسط دینا ہوگی۔ صوبے میں سستے گھروں کی تعمیر کے حوالے سے صوبائی وزیر ہاؤسنگ میاں محمود الرشید کی زیر صدارت پھاٹا بورڈ کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں سیکرٹری ہاؤسنگ حسن اقبال سمیت بورڈ ارکان نے شرکت کی۔ اجلاس میں نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے مزید فیزز کے لیے فنانشنل ماڈل پر بات چیت ہوئی، وزیر ہاؤسنگ میاں محمودالرشید نے بورڈ ممبران کو آگاہ کیا کہ منصوبے کے لیے اسٹیٹ بنک اور حکومت میں معاملات طے پاگئے ہیں۔ اب درخواست گزار آٹھ سے دس ہزار ماہانہ قسط پر گھر حاصل کر سکے گا، یاد رہے کہ یہ خبر بھی تھی کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبہ کے تحت 15 سال کے دوران 2.3 ملین نئی ملازمتیں پید اکرنے میں مدد ملے گی۔ افرادی قوت کی تربیت، فنی و پیشہ وارانہ تعلیم کے لئے پاکستان کو چین سے مدد حاصل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ نوجوان طبقہ کو ہنرمند بنا کر سی پیک کے تحت پیداہونے والی افرادی قوت کی طلب کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ بے روزگاری کی شرح کو بھی کم کیا جا سکے گا۔ اقتصادی تجزیہ کار جنید زاہد نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سی پیک کے تحت پاکستان میں 60 ارب ڈالرسے زیادہ کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ اس غرض سے بنیادی ڈھانچے و توانائی کے شعبوں پر خصوصی اہمیت دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سڑک ایک خطہ منصوبے کے تحت سی پیک میں سڑکوں اور ریل کے نیٹ ورک کی ترقی اور بہتری کے اقدامات کے ساتھ ساتھ صنعتی شعبہ میں دوطرفہ تعاون بھی بنیادی اہمیت کا حامل ہے، اور اب یہ خبر سامنے آئی ہے کہ چینی کمپنی کا پاکستان میمں ہیوی مشنری پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔چینی کمپنی کا بلند عمارتوں اور ہاؤسنگ یونٹس کی تعمیر میں وسیع تجربہ ہے۔چینی کمپنی حکومت کے 50 لاکھ گھروں کے منصوبے کو پائہ تکمیل تک پہنچائے گی۔وزیراعظم عمران خان کی جانب سے چینی کمپنی کی سرمایہ کاری کی خواہش کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔