اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے سابق گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر شمشاد اختر کو معاون خصوصی مقرر کر دیا ۔ کابینہ ڈویژن کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹر شمشاد اختر وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ ہوں گی ۔ ڈاکٹر شمشاد اختر اعزازی بنیاد پر خدمات انجام دیں گی ۔ ڈاکٹر شمشاد اختر کی تعیناتی کے بعد کابینہ میں وزیراعظم کے معاون خصوصی کی تعداد بڑھ کر 15 ہوگئی ہے ۔ وزیراعظم عمران خان کے کابینہ کی تعداد 48 ہوگئی ہے ۔ کابینہ میں وفاقی وزراء کی تعداد 24، وزرائے مملکت 4، 5 مشیر اور 15 معاونین خصوصی ہیں ۔ دوسری جانب خبر کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ سسلین مافیا کی طرح پاکستانی مافیا بھی ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی مافیا رشوت، بلیک میلنگ اور دھمکیاں دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں اور عدلیہ پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے، یہ منی لانڈرنگ کے ذریعے بیرون ملک جمع دولت کا تحفظ چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے اس ٹویٹ کی ٹائمنگ کو اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ ایک طرف آج جہاں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک پر الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف دباؤ میں آ کر فیصلے دئے وہیں دوسری جانب ایسے ملکی حالات میں تاجر تنظیموں نے ہڑتال کا اعلان کر رکھا ہے۔ملک بھر کے تاجروں نے ٹیکسوں کی بھرمار اور معاشی پالیسیوں سے اختلاف کی بنا پر آج ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا۔تمام شہروں میں شٹر ڈاؤن کا پلان تیار کر لیا گیا تاہم کراچی کے تاجر دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئے ہیں، ایک گروپ ہڑتال کا حمایتی جبکہ دوسرے گروپ نے اس ہڑتال کی مخالفت کر دی ۔ تاجر برداری کی اس ہڑتال سے بھی حکومت کافی پریشان ہے جبکہ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ملک نہایت نازک سیاسی حالات سے گزر رہا ہے۔ ایک طرف اپوزیشن سیلیکٹڈ وزیراعظم کی نعرے بازی کر رہی ہے اور ملک کی اہم شخصیات جیل کے سلاخوں کے پیچھے ہیں