اسلام آباد( نیوز ڈیسک) معرو یوٹیوبر قیصر خان نے دعویٰ کیا ہے کہ شہزادہ محمد بن نائف اب نہیں رہے، شہزادہ محمد بن نائف نے 29 اپریل 2015 کو ڈپٹی پرائم منسٹر کی کرسی سنبھالی تھی۔قیصر خان نے اپنے یوٹیوب چینل پر جاری ویڈیو میں کہنا تھا کہ شہزادہ محمد بن نائف 2 سال تک ڈپٹی وزیر اعظم کے عہدے پر براجمان رہے ، جو سعودی انٹیلی جنس اس وقت ولی عہد محمد بن سلمان کے انڈر کام کر رہی ہے وہی انٹیلی جنس شہزادہ محمد بِن نائف کے نیچے بھی کام کر چکی ہے۔قیصر خان کا کہنا تھا کہ پورا بغاوت کا ایک نیٹ ورک تشکیل کیا جاچکا تھا، مکہ اور سعودی عرب کے تمام مساجد سے اعلان کیا جانا تھا اور محمد بن سلمان کی حکومت کا تختہ اپلٹ جانا تھا۔ اس کے بعد محمد بن سلمان نے شہزادہ محمد بن نائف کو ہاؤس اریسٹ کر دیا جبکہ شہزادہ احمد بن عبد العزیز جو کہ سعودی خاندان کے سب سے اہم ممبر ہیں انہیں بھی گرفتار کروا دیا گیا۔قیصر خان نے دعویٰ کیا کہ کل مجھے ایک شخص کا سعودی عرب سے میسج آیا ، یہ شخص کوئی اور نہیں بلکہ شہزادہ محمد بن نائف کے شف تھے اور اس وقت ریاض میں پھنسے ہوئے ہیں کیونکہ سعودی عرب نے بین الاقوامی پروازویں روک دی ہیں، اور انکی 15 تاریخ کی پاکستان کی فلائٹ تھی۔قیصر خان نے دعویٰ کیا کہ اس شخص نے مجھے اطلاع دی کہ آپ تو محمد بن نائف کے ہاؤس اریسٹ کی باتیں کر رہے ہیں لیکن حقیقت میں انہیں قتل کر دیا گیا ہے۔ کیونکہ جب انکے گھر پہچنے تو وہ جانتے تھے ان پر اب غداری کا مقدمہ چلایا جائے گا۔
اس لیے انہوں نے اپنی گرفتاری پر مزاحمت کی اور اس مزاحمت کے دوران انکی جان چلی گئی جس کے بعد سرکاری طور پر اس چیز کا اعلان تو نہیں کیا گیا لیکن انکی نمازِ جنازہ تک ادا کر دی گئی ہے۔ قیصر خان کا مزید کیا کہنا تھا؟ ناقابلِ یقین ویڈیو آپ بھی دیکھیں