لاہور (ویب ڈیسک) صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ کسی بھی قیدی کو پے رول پر رہائی صرف 12گھنٹوں کے لئے دی جاتیہے اس میں توسیع کا فیصلہ وزیر اعلیٰ خود بھی نہیں کر سکتے بلکہ اس کیلئے پوری کابینہ کی منظوری لازمی ہوتی ہے لیکن اصولی طور فیصلہ کیا گیا ہے کہ،
نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو بیگم کلثوم نواز کی تدفین تک رہائی حاصل ہو گی ،بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ میں شرکت کیلئے آیا ہوں ، دیگر وزراءاور اور اعلیٰ عہدیداران بھی شرکت کریں گے ،پنجاب کابینہ میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی ، صحافیوں کیلئے ہیلتھ کارڈ کے اجراءاور 50لاکھ گھروں میں سے بھی کوٹہ مختص کرنے کیلئے بات کی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور پریس کلب میں ”میٹ دی پریس “ میں اظہار خیال اور صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر لاہور پریس کلب کے صدر اعظم چوہدری سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ میں خود ایک مڈل کلاس فیملی سے تعلق رکھتا ہوں اور ورکنگ جرنلسٹس کے مسائل کو بخوبی جانتا ہوں ، وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا تعلق بھی ایک دیہی گھرانے سے ہے ان کے بچے بھی انہی سکولوں میں پڑھے ہیں جہاں غریب کے بچے پڑتے ہیں۔سردار عثمان بزدار کی قیادت میں وزیر اعظم عمران خان کے وژن کو آگے لیکر جائیں گے ۔ حکومت کو بنے ابھی چند ہی دن ہوئے ہیں لیکن میں نے اپنی وزارت میں میٹنگز کر کے صحافیوں کی بہتری کے لئے کچھ چیزیں طے کی ہیںجن پر قانون سازی کے بعد عمل پیرا ہوں گے ۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے لئے ہاﺅسنگ سکیم کے حوالے سے بھی کام کیا جائے گا اور صحافی کالونی کے بی اور ایف بلاک کے مسائل کو بھی حل کریں گے ، تمام ورکنگ جرنلسٹ بے فکر رہیں میں عمران خان کا سپائی ہوں ، میری وزارت میں بدیانتی اور نا اہلی نظر نہیں آئے گی ۔ تحریک انصاف کا کارکن ہونے کے ناطے یقین دلاتا ہوں کہ صحافیوں کی عزت میں پنجاب حکومت پیش پیش ہے ، صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد سے صحافیوں کے لئے ہیلتھ کارڈ کے اجراءبارے بھی بات کی ہے ۔جو انصاف صحت پروگرام خیبر پختونخواہ میں متعارف کروایا ہے اس سے بہتر پنجاب میں کروائیں گے ۔ اس کے علاوہ ہر مہینے پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کر کے انکے مسائل سنوں گا جبکہ پریس کلب میں بھی ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میری وزارت میں کسی قسم کی فرعونیت نظر نہیں آئے گی ، غلط کام پر چیک اینڈ بیلنس کو دیکھیں گے اور غلط چیزوں پر کسی قسم کی معافی نہیں ملے گی ۔ ایک سوال کے جواب میں فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ پولیس پریزن ایکٹ 1978ءکے آرٹیکل 545بی کے تحت کسی بھی قیدی کو پے رول پر 12 گھنٹے کی رہائی مل سکتی ہے،
اس سے زیادہ وقت تک رہائی کی منظوری وزیر اعلیٰ اکیلے بھی نہیں دے سکتے بلکہ اس کی منظوری پوری کابینہ دیتی ہے ۔مگر اصولی طور فیصلہ کیا گیا ہے کہ نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو بیگم کلثوم نواز کی تدفین تک رہائی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ راولپنڈی سے بیگم کلثوم نواز کی نماز جنازہ میں شرکت کے لئے آیا ہوں ، باقی وزراءاور اعلیٰ عہدیداران بھی نماز جنازہ میں شرکت کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہر عام اور خاص کو اسی پولیس پریزن ایکٹ کے تحت پے رول ملنی چاہیے اور یہ ہوتا بھی ہے ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں اشتہارات کی غیر منصفانہ تقسیم اور تنخواہوں کا نہ ملنا میڈیا کا اصل مسئلہ ہے ، اشتہارات کے حوالے سے جلد پالیسی مرتب کررہے ہیں ، ریپوٹیشن سٹیٹس اور سرکولیشن کی بنیاد پر اشتہارات کا فیصلہ ہو گا ، کابینہ جلد اس چیز کو بھی زیر غور لائے گی ، ڈمی اخبارات کو بند کرنے جا رہے ہیں کیونکہ ایسے اخبارات صحافت پر ایک دھبہ ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ میری وزارت سے نہ بلیک میلنگ ہو گی اور نہ بلیک میل ہوا جائے گا ۔ کام صرف اصول اور ضوابط پر ہو گا ، صحافیوں کی 6سے 7ڈیمانڈ نوٹ کر لی ہیں اور ڈی جی پی آر حکام سے کہا ہے کہ ایک دو دنوں میں ان چیزوں پر میٹنگ کریں ۔ پنجاب کابینہ میں توسیع کے حوالے سے سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ میں کہا کہ وزیر صرف پانچ لیے ہیں باقی مشیر اور معاون خصوصی ہیں جو ضرورت کے پیش نظر لیے گئے ہیں تاہم اب کابینہ میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے جو 50لاکھ گھر دینے کا اعلان کیا گیا ہے اس میں صحافیوں کے لئے بھی کوٹہ مختص کرنے کی بات کی ہے ۔