اسلام آباد(ویب ڈیسک) الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کی رجسٹریشن منسوخی کی تمام درخواستیں مسترد کردیں۔ الیکشن کمیشن نے (ن) لیگ کی رجسٹریشن منسوخی کی چار درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے نام کے ساتھ سے نواز نہیں ہٹے گا۔ الیکشن کمیشن
نے متفقہ طور پر چاروں درخواستیں مسترد کیں، (ن) لیگ کی رجسٹریشن منسوخی سے متعلق تحریک انصاف کے رہنما خرم نواز گنڈا پور، ابرار حسین رضا اور دیگر نے درخواست دی تھی۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مسلم لیگ ن کی رجسٹریشن نواز شریف کے نام سے قائم رہے گی یا پارٹی کے نام سے (ن) مائنس ہو جائے گا، الیکشن کمیشن فیصلہ 12 ستمبر کو سنائے گا۔ الیکشن کمیشن میں نواز شریف کے نام سے مسلم لیگ ن کی رجسٹریشن منسوخ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، مخدوم نیاز انقلابی کی درخواست پر چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ نواز شریف کی نااہلی کے بعد مسلم لیگ نواز سے ان کا نام نکالا جائے۔ انہوں نے کیس کی سماعت کیلئے فل بینچ تشکیل دینے کی استدعا بھی کی۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کوئی ایک قانونی نقطہ بتا دیں جس سے لگے کہ اس درخواست پر فل بینچ تشکیل دیا جانا چاہئے۔ مسلم لیگ ن کے وکیل نے کہا الیکشن ایکٹ میں نااہل شخص کے نام سے پارٹی رجسٹریشن کے حوالے سے کوئی ممانعت نہیں، ذوالفقار علی بھٹو اور قائداعظم کے نام پر بھی جماعتیں رجسٹرڈ ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس میں کہا وفات پا جانے والے شخص کے نام سے پارٹی رجسٹریشن پر کوئی پابندی نہیں۔ الیکشن کمیشن کیس کا فیصلہ 12 ستمبر کو سنائے گا۔