اسلام آباد ; سابق وزیراعظم نواز شریف لاہور ائیرپورٹ پر مجمع نہ آنے سے مایوس ہو گئے جس کے بعد وہ ایک اوراین آر او کے لیے تیار ہو گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اڈیالہ جیل میں نواز شریف سے ہونے والی خفیہ ملاقوں کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔
نواز شریف نے اڈیالہ جیل میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کے گورنر سے خفیہ ملاقاتیں کی ہیں۔نواز شریف کسی بھی صورت میں جیل سے نکلنا چاہتے ہیں۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف ایک اور این آر او کے لیے تیار ہو گئے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ مجھے جیل سے نکالو۔۔نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں جیل سے باہر نکالیں ہم ملک سے باہر چلے جائیں گے،،نواز شریف نے ڈیل ہونے کی صورت میں اس بات کی یقین دہانی کروائی ہے کہ جیل سے باہر نکالنے کی صورت میں وہ ملک سے باہر چلے جائیں گے۔رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نواز شریف شہباز شریف سمیت سینئیر قیادت کے لاہور ائیرپورٹ پر نہ پہنچے پر بھی دلبرداشتہ ہیں۔اس لیے انہوں نے دو گورنراور صدرِ مملت کی سے این آر او کرنے سے متعلق اڈیالہ جیل میں خفیہ ملاقاتیں کی ہیں۔تاہم میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کے لیے این آر او کی کوشش کرنے والوں کے خلاف کاروائی ہو سکتی ہے۔جب کہ اگلے 2ریفرنسز میں نواز شریف کو اس سے بھی زیادہ سزا ہو سکتی ہے،میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے نواز شریف لاہور ائیرپورٹ پر مجمع نہ آنے کی وجہ سے مایوس ہوئے
جس کے بعد وہ این آر او کے خواہش مند ہیں۔اد رہے نواز شریف اس وقت اڈیالہ جیل میں قید ہیں جہاں وہ احتساب عدالت کی طرف سے ایون فیلڈ ریفرنس میں دی گئی سزا بگھت رہے ہیں۔تاہم اب وہ وہ کسی بھی صورت میںجیل سے نکلنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ ایک اور این آر اوکرنے کے لیے تیار ہیں۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم نواز سے اُن کے وکلا کی ٹیم نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی ہے۔ملاقات میں خواجہ حارث، امجد پرویز، ظافر خان اور سعد ہاشمی شامل تھے، ملاقات کے دوران نواز شریف اور مریم نواز کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔گزشتہ روز بھی نواز شریف کے وکلا نے ملاقات کے لیے وقت لیا تھا تاہم اڈیالہ جیل پہنچنے کے بعد انہیں اجازت نہ ملی جس کے بعد ان وکلا کی جانب سے دوبارہ درخواست دی گئی۔پاکستان مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف اوران کی صاحبزادی مریم نواز ایون فیلڈ (لندن فلیٹس) ریفرنس کیس میں سزا سنائے جانے کے بعد اڈیالہ جیل میں قید ہیں، دونوں کو پاکستان واپس آنے پر طیارے سے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا۔ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں احتساب عدالت نے نواز شریف کو دس سال اور مریم نواز کو سات سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے، اس کے ساتھ ساتھ دونوں پر بھاری جرمانے بھی عائد کیے ہیں، شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر بھی اسی جیل میں قید ہیں، انہیں ایک سال کی سزا سنائی گئی تھی۔