لاہور (ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن کے رہنما ملک احمد خان نے کہاہے کہ شریف برادارن کے حوالے سے وال سٹریٹ جنرل میں چھپنے والی رپورٹ پر جریدے کو قانونی نوٹس نہ بھیجا گیا تو پھر میرے پا س مسلم لیگ ن کے دفاع کا کوئی حق نہیں اور میں اپنے عہدے سے مستعفی ہوجاﺅں گا ۔
نجی نیوز چینل کے پروگرام ”ٹونائٹ ودھ معید پیرزادہ “ میں گفتگو کرتے ہوئے ملک احمد خان نے کہا کہ وال سٹریٹ جنرل میں کوئی سٹوری چھپتی ہے جس میں تین لوگوں کے نام لئے جاتے ہیں جو یہ الزام لگاتے ہیں کہ ہم نے شہبازشریف کودوارب روپے کی پیشکش کی تھی کہ وہ کے الیکٹرک کی فروخت کیلئے معاونت کریں تو یہ میرے لئے بڑی صدمہ دینے والی خبر ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم کو اس رپورٹ پر اعتراض ہے تو ہم اس پر قانونی نوٹس بھیجیں گے اور ہم کوعدالت میں جانا چاہئے لیکن اگر عدالت میں نہیں جاتے تو مجھے پھر اس پر اعتراض ہے ، اگر وال سٹریٹ جنرل کو قانونی نوٹس نہیں بھیجا جاتا تو پھر میرے پاس ن لیگ کا دفاع کرنے کا کوئی حق نہیںہے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے شہبازشریف سے ر ومانس ہے اور ان پر بہت زیادہ اعتماد ہے اور اگر میرا بت ٹوٹے گا تو میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدوں گا ۔ ان کا کہنا تھا کہ ا س وقت شہبازشریف نیب کی حراست میں ہیں اس لئے وہ اس معاملے پر کوئی بیان نہیں دے سکتے ۔ ہم اس معاملے پر لیگل نوٹس دینے سے پہلے پالیسی بیان ضرور دیں گے ۔