راولپنڈی (ویب ڈیسک)صدرمملکت اور ان کی اہلیہ اسلام آباد ائرپورٹ پر حادثہ سے بال بال بچ گئے، ائر پورٹ ذرائع کے مطابق صدر مملکت عارف الرحمٰن علوی اپنی فیملی کے ہمراہ رات پونے نوبجے کے قریب پی آئی اے کی پروازپی کے1852کے ذریعے کراچی سے اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ پہنچے جہاں وہ ڈومیسٹک ارائیول ہال میں برقی زینے کے ذریعے نیچے آرہے تھےکہ اچانک الیکٹرک ایکسلیٹر بند ہونے سے صدر اور ان کی اہلیہ گرتے گرتے بچے، بعدازاں وہ اسلام آباد کے لئے روانہ ہوگئے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 13ویںصدر عارف علوی پیشے کے اعتبار سے دندان ساز ، 29 جولائی 1949 کو کراچی میں پیدا ہوئے اور اپنے زمانہ طالب علمی سے ہی سیاست میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ڈاکٹر عارف علوی لاہور میں ڈی مونٹمورنسی کالج آف ڈنٹسٹری میں زمانہ طالب علمی کے دوران اس وقت کے صدر ایوب خان کے خلاف احتجاج کرنے والی طلبا یونینز کے متحرک کارکن تھے۔1979 میں انہوں نے جماعت اسلامی کے ٹکٹ پر کراچی سے صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 89 سے انتخاب لڑا لیکن کامیاب نہ ہوسکے۔سیاست کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر عارف علوی اپنے پیشے میں بھی نمایاں رہے اور ایشیا پیسفک ڈینٹل فیڈریشن اور پاکستان ڈینٹل ایسوسی ایشن کے صدر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ڈاکٹر عارفعلوی 1996 میں تحریک انصاف کا حصہ بنے اور اس کے بانی اراکین میں شمار ہوتے ہیں، وہ اسی سال پی ٹی آئی کی سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے ایک سال کے لیے رکن بنے جس کے بعد 1997 میں انہیں پی ٹی آئی سندھ کا صدر بنایا گیا۔ عارف علوی پاکستان تحریک انصاف کے 2006 سے 2013 تک سیکرٹری جنرل رہے، وہ پہلی بار پی ٹی آئی کے امیدوار کے طور پر عام انتخابات 2013 میں حلقہ این اے-250 کراچی سے 77 ہزار سے زائد ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ۔ 2013 کے انتخابات میں عارف علوی واحد پی ٹی آئی امیدوار تھے جو سندھ سے منتخب ہوئے، 2016 میں وہ پی ٹی آئی سندھ کے صدر اور 2018 کے عام انتخابات میں این اے247 سے ایک مرتبہ پھر سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔