لاہور (ویب ڈیسک) آٓشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو احتساب عدالت میں پیش کر دیا گیا اس موقع پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سیکیورٹی کے سخت اقدامات کر رکھے تھے احتساب عدالت کے باہر مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ جنکی پولیس کے ساتھ
اس وقت ہاتھا پائی ہو گئی جب انہوں نے پولیس کی قائم کردہ رکاوٹیں توڑنے کی کوشش کی ۔ ، مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف کو سخت سیکیورٹی میں لاہور کی احتساب عدالت پہنچادیا گیا اس موقع پر مسلم لیگ نون کے کارکنوں نے نعرے لگائے ۔ پولیس نے مسلم لیگ نون کے کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا جس سے بھگدڑ مچ گئی، پولیس نے متعدد لیگی کارکنوں کو گرفتار بھی کر لیا۔ نیب نے عدالت سے درخواست کی کہ شہباز شریف کو مزید جسمانی ریمانڈ پر انکے حوالے کیا جائے لیکن عدالت نے انکی درخواست مسترد کرتے ہوئے شہباز شریف کو 6 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم جاری کر دیا ۔ عدالت نے مزید قرار دیا کہ شہباز شریف کا میڈیکل چیک اپ کروانا اب جیل حکام کی ذمہ داری ہے مزید یہ کہ شہباز شریف کو 13 دسمبر کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے ۔ عدالت سے یہ فیصلہ آنے کے بعد پہلے سے پھیلی کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے ہے اور صورت حال کے پیش نظر علاقے کی دکانیں اوربازار بند کر دیے گئے ہیں، تازہ ترین اطلاعات کے مطابق شہباز شریف کو احتساب عدالت سے جیل منقتل کرنے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں ۔