لندن (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے پاکستان واپسی کا وقت بتا دیا۔ شہباز شریف نے لندن میں نجی ٹی وی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ بجٹ پیش ہونے سے قبل پاکستان پہنچ جائیں گے۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ برطانیہ میں مستقل قیام کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، آئندہ چند روز میں میڈیکل ٹیسٹ ہونے ہیں، میڈیکل ٹیسٹ کے بعد ڈاکٹروں کی اجازت سے وطن واپس روانہ ہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ 8 مئی کو میری کینسر اسپیشلسٹ سے اپائنٹمنٹ ہے، مسلم لیگی کارکنوں کو بدظن کرنے کیلئےمجھ سے متعلق بے بنیاد خبریں اڑائی جارہی ہیں۔ شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ تین ہفتہ قبل اپنی پوتی سے ملاقات اور طبی معائنہ کرانے لندن آئے تھے۔خیال رہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے لندن سے وطن واپس نہ آنے سے متعلق چہ مگوئیاں شروع ہوگئی ہیں۔شہباز شریف علاج کی غرض سے لندن گئے تھے اور اب اطلاعات ہیں کہ ان کے لندن کے قیام میں توسیع ہو گئی ہے۔ شہباز شریف کو 7 مئی کو پاکستان واپس آنا تھا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنے ذاتی معالج سے مشورے کے بعد انہوں نے لندن میں قیام کو آگے بڑھا دیا ہے۔ مسلم لیگ ن نے شہباز شریف کی جگہ رانا تنویر کو چیئرمین پی اے سی نامزد کر دیا ہے جب کہ شاہد خاقان عباسی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ہوں گے۔دوسری جانب مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے لندن سے وطن واپس نہ آنے سے متعلق چہ مگوئیاں شروع ہو گئیں۔ شہباز شریف علاج کی غرض سے لندن گئے تھے اور اب اطلاعات ہیں کہ ان کے لندن کے قیام میں توسیع ہو گئی ہے۔ شہباز شریف کو 7 مئی کو پاکستان واپس آنا تھا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنے ذاتی معالج سے مشورے کے بعد انہوں نے لندن میں قیام کو آگے بڑھا دیا ہے۔ مسلم لیگ ن نے شہباز شریف کی جگہ رانا تنویر کو چیئرمین پی اے سی نامزد کر دیا ہے جب کہ شاہد خاقان عباسی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ہوں گے۔ شہباز شریف کے لندن میں قیام میں توسیع کی خبریں منظر عام پر آنے کے بعد ان کے وطن واپس آنے سے متعلق چہ مگوئیاں شروع ہو گئی ہیں۔ مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے اطلاعات تھیں کہ شہباز شریف وطن واپس نہیں آئیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کی خبریں بے بنیاد اور افواہیں ہیں، پارلیمانی پارٹی نے رانا تنویر کو چیئرمین پی اے سی اور خواجہ آصف کو پارلیمانی لیڈر بنانے کی منظوری دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی مشاورت سے شہباز شریف نے دونوں رہنماؤں کی نامزدگی کی۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ رانا تنویر کی بطور چیئرمین پی اے سی نامزدگی پر پیپلزپارٹی کو اعتماد میں لیا ہے، قائد حزب اختلاف شہباز شریف ہی ہیں، اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کی افواہ بعض لوگوں کی خواہشِ نا تمام ہے۔دوسری جانب وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ شہباز شریف لندن جا کر اپنی کرپشن کو دفن کرنا چاہتے تھے اور ہمارے پاس اطلاعات تھیں کہ وہ واپس نہیں آئیں گے۔ نجی ذرائع سے خصوصی بات کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کا پاکستان واپس نہ آنا ثابت کرتا ہے کہ ریڑھی والوں کے اکاؤنٹس کے پیسے وہ انہیں دینے کو تیار نہیں، ایک بھائی فرار ہوگیا اور دوسرا فرار ہونے کی تیاریوں میں ہے، یہ لوگ این آر او لینے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ اور قومی اسمبلی میں شہباز شریف کی جگہ لیگی رکن کو پارلیمانی لیڈر نامزد کیے جانے پر اپنے ردعمل میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ یہ لوگ اپنے گھر سے باہر چوکیدار بھی تعینات نہیں کرتے، نئی نامزدگیوں نے ثابت کردیا کہ شہباز شریف کی بیماری ڈرامہ ہے۔