اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت سے مذاکرات کی بہت کوشش کی، اب سوال ہی نہیں پیدا ہوتا، بھارت نے پاکستان کی امن مذاکرات کی پیشکش کو کمزوری سمجھا۔ وزیراعظم عمران خان نے امریکی اخبار کو انٹرویو میں کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کوانتہائی تباہ کن صورتحال کے خدشے سے آگاہ کردیا، نئی دلی حکومت نازی جرمنی جیسی ہے،خدشہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی ہونےوالی ہے،انہوں نے کہا کہ 80 لاکھ کشمیریوں کی جانیں خطرے میں ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں خدشہ ہے بھارت پاکستان کیخلاف جنگ کے بہانے ڈھونڈے گا، اگر حملہ ہوا تو پاکستان بھارت کو بھرپور جواب دینے پر مجبور ہو گا،2ایٹمی طاقتیں آنکھوں میں آنکھیں ڈالے ہوئے ہیں، کچھ بھی ہوسکتا ہے،انہوں نے کہا کہ کشیدگی بڑھنے کاخطرہ ہے،دنیاکواس صورتحال سے خبرداررہنا چاہیے، اقوام متحدہ کی امن فوج اور مبصرین مقبوضہ کشمیربھیجے جائیں۔ تاہم بھارت کے موجودہ حالات اور کشمیر کے معاملہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر دیگر ممالک نے اپنی پالیسی اور اصول سخت کرنے شروع کر دیئے ہیں ۔ یاد رہے کہ وزیراعظم نے امریکا میں مقیم پاکستانیوں کو مودی کے دورے کے موقع پر بھرپور احتجاج کی تلقین کر دی، عمران خان نے تحریک انصاف امریکا کی قیادت کو پاکستانیوں کو متحرک کرنے اور بھارتی وزیراعظم کے دورہ امریکا کے موقع پر بھرپور احتجاجی مظاہرے کرنے کی ہدایت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو دورہ امریکا کے موقع پر سبق سکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے امریکا میں مقیم پاکستانیوں کو ہدایت کی ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ امریکا کے موقع پر بھرپور انداز میں احتجاج کیا جائے۔ وزیراعظم نے اس حوالے سے تحریک انصاف کی بین الاقوامی معاملات دیکھنے والی تنظیم کو خصوصی ہدایت کی ہے کہ امریکا میں مقیم پاکستانیوں کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورے سے قبل متحرک کیا جائے۔ پھر جب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی امریکا پہنچے تو اسے چھوڑنا نہیں ہے۔ بھارتی وزیراعظم کی امریکا آمد پر امریکا بھرپور میں مقیم پاکستانی اس کیخلاف بھرپور احتجاج کریں۔ جہاں جہاں ممکن ہو وہاں احتجاجی جلسے جلوسوں کا انعقاد کیا جائے۔ واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم اگلے ماہ امریکا کا خصوسی دورہ کرے گا۔