مستونگ ; بی این پی کے رہنماء سراج رئیسانی کے قافلے پرحملہ ہوگیا، جس کے نتیجہ میں سراج رئیسانی سمیت متعدد کارکنان زخمی ہوگئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں دھماکہ ہوگیا ہے ۔لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ بم دھماکے میں بی این پی کے رہنماء سراج رئیسانی کے
قافلے کونشانہ بنایا گیا ہے۔بم دھماکے کے نتیجے میں سراج رئیسانی سمیت متعدد کارکنان زخمی ہوگئے ہیں۔دھماکہ اس وقت کیا گیا جب سراج رئیسانی کا قافلہ درینگڑھ میں انتخابی مہم کیلئے مصروف تھا۔دھماکے کے فوری بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے وکوگھیرے میں لے لیا ہے اور علاقے میں مشتبہ افراد کی نگرانی بھی شروع کردی گئی ہے۔ جبکہ حملے میں شدید زخمی افراد کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ سکیورٹی اداروں نے جائے دھماکہ سے شواہد اکٹھے کرکے تفتیش کاعمل شروع کردیا ہے۔واضح رہے رواں ماہ پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات میں کلعدم تنظیموں اور افراد کی شمولیت اور ریاست کی جانب سے انہیں اجازت نے دیگر سیاسی و سماجی حلقوں میں ہیجانی کیفیت اور پریشانی پیدا کیا ہوا ہے۔ سماجی اور سیاسی حلقوں میں ریاست کی جانب سے دہشت گردی اور فرقہ وارنہ تشدد میں ملوث کالعدم تنظیموں اور افراد کو انتخابی سیاست کی اجازت دینا اور قانون ساز اداروں تک رسائی دینے کی راہ مہیا کرنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔مسلح اور مذہبی تشدد پسند تنظیموں کو پاکستانی دھارے میں لانے کی حالیہ پالیسی کو بیشتر سماجی مبصرین و سیاسی تجزیہ نگار ایک انتہائی خطرناک جوا قرار دے رہے ہیں۔ سکیورٹی امور کے کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلح تنظیموں کو غیر مسلح کیئے بغیر اور ان کے کارکنوں اور قیادت کو نفسیاتی علاج فراہم کیئے بغیر انہیں ’قومی دھارے میں لانے‘ کے نام پر قانون ساز اداروں میں لا بٹھانے سے پاکستان میں دہشت گردی اور فرقہ واریت کی جڑیں مزید گہری ہونے کا خدشہ ہے۔ یہ اس امر کا غمازی ہوگا کہ پاکستان ریاستی سطح پر مذہبی شدت پسندی کو قانونی حیثیت فراہم کررہا ہے۔