counter easy hit

بریکنگ نیوز: حمزہ کے بعد سلمان شہباز کی گرفتاری کا حکم نامہ جاری ۔۔

Breaking News: The arrest order issued by Salman Shahbaz after Hamza.

لاہور(ویب ڈیسک ) لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز کو گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں. قومی احتساب بیورو (نیب) نے پراسیکیوٹر حافظ اسداللہ اعوان کے توسط سے احتساب عدالت میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا کہ سلمان شہباز منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے میں ملوث ہیں، لہٰذا عدالت ان کی گرفتاری کا حکم دے.عدالت کے جج امیر محمد خان نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے اور پولیس کو 10 اگست تک انہیں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے.واضح رہے کہ منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں نیب نے شہباز شریف کے بڑے بیٹے حمزہ شہباز کو پہلے ہی گرفتار کر رکھا ہے اور ان کے جسمانی ریمانڈ میں کئی بار توسیع کی جاچکی ہے.مئی میں لاہور ہائی کورٹ میں مقدمے کی سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے بینچ کو بتایا تھاکہ حمزہ شہباز، ان کے بھائی سلمان اور والد شہباز شریف نے غیر واضح ذرائع سے آمدن سے زائد اثاثے جمع کیے.نیب نے بتایا کہ سلمان کے فرنٹ مین نے سلمان کے ہی ملازمین کے بینک اکاﺅنٹ کے ذریعے منی لانڈرنگ کی‘نیب کے پراسیکیوٹر نے عدالت کو مزید بتایا کہ محمد مشتاق عرف چینی، جو رمضان شوگرملز کا منیجر تھا اور انہیں بیرون ملک فرارہونے کی کوشش پر فلائٹ سے اتار کر گرفتار کیا گیا تھا نے انکشاف کیا کہ سلمان اپنے ملازمین کے نام پر بینک اکاﺅنٹ کھولتا تھا‘نیب نے کہا کہ حمزہ شہباز منی لانڈرنگ میں حصہ دار تھے . یاد رہے کہ نیب نے 25 اکتوبر 2018 کو سلمان شہباز کو طلبی کا نوٹس بھیجا تھا، جس میں انھیں 30 اکتوبر کو طلب کیا گیا، لیکن سلمان شہباز نیب پیشی سے 3 دن پہلے ملک چھوڑ کر 27 اکتوبر کو لندن فرار ہو گئے.نیب کی جانب سے سلمان شہباز کو 25 اکتوبر کو بھیجے گئے نوٹس میں نیب نے چند سوالات پوچھے گئے تھے، نوٹس میں 2000 سے اب تک غیر ملکی ترسیلات اور بینک اکاﺅنٹس کی تفصیل مانگی گئی تھی. نیب نے نوٹس میں ترسیلات بھیجنے والے کا نام، ملک اور رقوم بھیجنے کا مقصد کیا تھا، دریافت کیا تھا، کہا گیا تھا کہ اگر کوئی آف شور کمپنی یا کاروبار ہے تو اس کی تفصیل بھی دیں، 2000 سے اب تک بنائی گئی کمپنیوں اور ڈائریکٹر شپ کی تفصیل بھی مانگی گئی.نیب نے نوٹس میں 2000 سے اب تک ڈائریکٹر کی حیثیت سے جس جس کمپنی کو قرضہ دیا اس کی تفصیل، غیر ملکی کمپنیوں سے 2000 سے آنے والی سرمایہ کاری کی سالانہ تفصیل، رقم ٹرانسفر کا طریقہ، کمپنیوں کی تفصیل، منقولہ و غیر منقولہ جائیداد کی قیمت خرید کی تفصیل مانگی گئی تھی. اس کے بعد نیب نے سلمان شہباز کو 19 دسمبر 2018 کو دوسرا نوٹس بھیجا، اس بار نیب نے 12 سوال سلمان شہباز کو بھیجے، جن میں سے 5 نئے سوالات تھے، نوٹس میں ذاتی اکاﺅنٹ، رمضان شوگر ملز کے اکاﺅنٹ، ٹرانزکشن کی تفصیلات مانگی گئیں، اور 2004 سے 2008 تک ٹیکس ریٹرن اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ مانگی گئی.

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website