تھائی لینڈ (ویب ڈیسک) تھائی لینڈ میں ایک جج نے مقدمے کا فیصلہ سنانے کے بعد خود کو گولی مارلی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ تھائی لینڈ کے شہر یالا کی صوبائی عدالت میں پیش آیا جہاں جج نے فیصلہ سنانے کے بعد پستول نکالی اور خود کو کمرہ عدالت میں ہی گولی مارلی۔واقعے پر عدالت میں موجود تمام افراد دنگ رہ گئے، جج کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں آپریشن کے بعد ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔تھائی جج نے اقدامِ خودکشی سے قبل جس مقدمے کا فیصلہ سنایا اس میں 5 ملزمان کو بری کیا گیا جب کہ امید کی جارہی تھی کہ ان میں سے کم از اکم 3 ملزمان کو سزائے موت سنائی جاسکتی ہے۔مقامی میڈیا کے مطابق جج پرمقدمے کے حوالے سے فیصلہ تبدیل کرنے کیلئے سخت دباؤ تھا اس لیے انہوں نے یہ انتہائی قدم اٹھایا۔تھائی لینڈ کے عدالتی آفس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مذکورہ جج کی جانب سے اقدامِ خودکشی ان کی اپنی ذاتی وجوہات اور پریشانیوں کی وجہ اٹھایا گیا تاہم اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جائیں گی۔فیصلے سے قبل جج کی جانب سے فیس بک پر ایک پوسٹ بھی کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ قومی سلامتی سے متعلق مقدمے کی سماعت کررہے ہیں ، تاہم بعد میں یہ پوسٹ ہٹادی گئی۔ افراد دنگ رہ گئے، جج کو فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں آپریشن کے بعد ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔تھائی جج نے اقدامِ خودکشی سے قبل جس مقدمے کا فیصلہ سنایا اس میں 5 ملزمان کو بری کیا گیا جب کہ امید کی جارہی تھی کہ ان میں سے کم از اکم 3 ملزمان کو سزائے موت سنائی جاسکتی ہے۔مقامی میڈیا کے مطابق جج پرمقدمے کے حوالے سے فیصلہ تبدیل کرنے کیلئے سخت دباؤ تھا اس لیے انہوں نے یہ انتہائی قدم اٹھایا۔تھائی لینڈ کے عدالتی آفس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مذکورہ جج کی جانب سے اقدامِ خودکشی ان کی اپنی ذاتی وجوہات اور پریشانیوں کی وجہ اٹھایا گیا تاہم اس حوالے سے مزید تحقیقات کی جائیں گی۔فیصلے سے قبل جج کی جانب سے فیس بک پر ایک پوسٹ بھی کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ قومی سلامتی سے متعلق مقدمے کی سماعت کررہے ہیں ، تاہم بعد میں یہ پوسٹ ہٹادی گئی