لاہور(ویب ڈیسک )آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار سابق وزیر اعلیٰ پنجاب،مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف کو سخت سیکیورٹی میں لاہور کی احتساب عدالت پہنچادیا گیا۔پیشی کے موقع پر مسلم لیگ نون کے کارکنوں نے نعرے لگائے،اس دوران لیگی کارکنوں کی پولیس سے تلخ کلامی اور ہاتھا پائی ہوئی۔
پولیس نے مسلم لیگ نون کے کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا جس سے بھگدڑ مچ گئی، پولیس نے متعدد لیگی کارکنوں کو گرفتار بھی کر لیا۔احتساب عدالت کے ارد گرد کشیدگی پھیل گئی ہے جبکہ اس صورت حال کے پیش نظر علاقے کی دکانیں پہلے ہی بند ہیں اور پولیس بڑی تعداد میں علاقے میں تعینات ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ پیشی پر احتساب عدالت نے شہباز شریف کو 6دسمبر تک جسمانی ریمانڈ پر نیب حکام کے حوالے کیا تھا۔آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو نیب حکام نے جسمانی ریمانڈ کے خاتمے پر لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کردیا۔واضح رہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کے سلسلے میں 5 اکتوبر سے قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی تحویل میں ہیں۔مذکورہ کیس کی 29 نومبر کو ہونے والی گذشتہ سماعت پر احتساب عدالت نے شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 9 دن کی توسیع کی تھی۔ شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر عدالت کے باہر لیگی رہنما اور کارکنان بڑی تعداد میں موجود ہیں جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی ہے۔احتساب عدالت کے باہر لیگی کارکنوں نے شور شرابہ کیا اور رکاوٹیں ہٹانے کی کوشش کی، جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ نیب آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم، صاف پانی کیس، اور اربوں روپے کے گھپلوں کی تحقیقات کر رہا ہے، جس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت دیگر نامزد ہیں۔