اسلام آباد؛ ۔پیپلزپارٹی کی رہنما شہلا رضا نے کہا ہے کہ پر امن احتجاج کرنا اپوزیشن کا جمہوری حق ہے لیکن ہم تحریک انصاف کی طرح کسی سے استعفے کا مطالبہ نہیں کریں گے اور ملکی مفاد میں قانون سازی پر عمران خان کی حکومت کا ساتھ دیں گے۔تفصیلات کے مطابق
منگل کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کی رہنما شہلا رضا نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیںکسی کے ختم کرنے سے ختم نہیں ہو سکتی جس طرح ماضی میں پیپلزپارٹی کو ختم کرنے کی کوششیں ناکام ہوئیں اسی طرح مصنوعی طریقے سے مسلم لیگ ن کو بھی ختم نہیں کیا جا سکتا انہوںنے کہا کہ پرامن احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق ہے اور جمہوری روایات کے عین مطابق ہے لیکن ہم بے صبری کا مظاہرہ نہیں کریں گے اور تحریک انصاف کی طرح کسی سے استعفیٰ نہیں مانگیں گے بلکہ ملکی مفاد میں ہونے والی قانون سازی میں حکومت کا ساتھ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی ہماری لیڈر شپ پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے اور 11 سال تک جیل میں قید رکھا گیا لیکن کوئی جرم ثابت نہیں ہو سکا اسی طرح اب بھی منصوبہ سازوں کو شرمندگی اٹھانا پڑے گی۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق عام انتخابات 2018میں نتائج کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے آج احتجاج کا فیصلہ کرلیا، کارکنوں کو پہنچنے کی ہدایت تو کردی گئی لیکن بلاول بھٹو اور سراج الحق احتجاج میں شریک نہیں ہوں گے۔تفصیلات کے مطابق اپوزیشن الائنس نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کیخلاف الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کا فیصلہ کرلیا
جس کیلئے اپوزیشن رہنماؤں نے حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔اس سلسلے میں ن لیگ، پیپلزپارٹی اوردیگر جماعتوں نے رابطے تیز کردیئے ہیں، ان جماعتوں کی جانب سے اپنے کارکنان کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ آج صبح گیارہ بجے الیکشن کمیشن کے سامنے پہنچ جائیں۔دوسری جانب احتجاج سےنمٹنے کیلئے اسلام آباد کے ریڈ زون میں سیکیورٹی سخت کرنے کیلئےضروری اقدامات کرلیے گئے ہیں، چیف الیکشن کمیشن نے چیف کمشنر اسلام آباد کو طلب کرکے ضروری ہدایت دیں۔چیف کمشنر اسلام آباد اور ایس پی آپریشنز نے سیکریٹری الیکشن کمیشن سے ملاقات کی ہے، چیف الیکشن کمیشن نے ہدایات دی ہیں کہ الیکشن کمیشن کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے۔ذرائع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اپوزیشن قیادت کو الیکشن کمیشن تک جانے دیا جائے گا جبکہ کارکنوں کو ریڈ زون میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی، ریڈ زون میں پولیس تعینات ہوگی، رینجرز بھی الرٹ رہے گی۔دریں اثناء اپوزیشن کے احتجاج کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج ہونے سے پہلے ہی غیر یقینی کی کیفیت پائی جارہی ہے، ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے مطاہرے میں شرکت سے معذرت کرلی ہے، ان کی جگہ جماعت اسلامی دیگر رہنما نمائندگی کریں گے۔علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کے رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی کل کے احتجاج میں شریک نہیں ہوں گے، ان کی جگہ پیپلزپارٹی کی لیڈر شپ احتجاج میں شریک ہوگی۔، ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر احتجاج کسی معنی خیز مرحلے میں داخل ہوگیا تو قیادت شرکت کرے گی، الیکشن میں آر ٹی ایس کی ناکامی الیکشن کمیشن کی بڑی ناکامی ہے۔