لاہور; نواز شریف اور مریم نواز کی لاہور آمد کے موقع پران کا استقبال کرنے کے معاملے پر نگران پنجاب حکومت اور(ن)لیگ کی قیادت میں پہلارابطہ ہواجس میں لیگی قیادت کا کہنا تھا کہ ہم اپنے قائد کے استقبال میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے۔نگران پنجاب حکومت اور
(ن)لیگی قیادت کے پہلارابطہ میں نگران وزیرقانون پنجاب شوکت جاوید کا کہنا تھا کہ ریلی نکالنے کی اجازت صرف انتخابات کی حدتک ہے،احتجاج پرامن ہوگاتوکارروائی نہیں کریں گے ورنہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی پرکارروائی ہوگی۔جس پر مسلم لیگ (ن)کی قیادت کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز کا استقبال کرنا ہمارا حق ہے ، ہم اپنے قائد کے استقبال میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے۔واضح رہے کہ 13جولائی جمعہ کے روز نواز شریف اور مریم نواز لندن سے لاہور آ رہے ہیں جن کی آمد پر لیگی رہنما بھرپور استقبال کرنے کو تیار ہیں جبکہ دوسری طرف نیب دونوں رہنما ﺅں کو لاہور ایئرپورٹ سے بذریعہ ہیلی کاپٹر اڈیالہ جیل منتقل کرنے کی حکمت عملی طے کر چکا ہے۔ جبکہ دوسری جانب ایون فیلڈ ریفرنس میں حسن اورحسین نواز کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے گئے ہیں، دائمی وارنٹ وزارت داخلہ کی جانب سے انٹر پول کو ارسال کئے گئے ہیں، وارنٹ میں دونوں ملزمان کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ وارنٹ جاری ہونے کے بعد دونوں ملزمان کو باقاعدہ اشتہاری قرار دیدیا گیا ہے ۔
دریں اثناء نیب نے اثاثہ جات ریفرنس میں سینیٹر اسحاق ڈار کو انٹرپول کی مدد سے گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا اور وزارت داخلہ کو ملزم کے ریڈ وارنٹ کے اجراءکےلئے خط لکھ دیا،وزارت داخلہ نے نیب سے مزید دستاویزات مانگ لیں۔نیب ذرائع کے مطابق نیب نے سابق وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کو بیرون ملک سے گرفتار کرنے کی کارروائی شروع کر تے ہوئے اثاثہ جات ریفرنس میں سینیٹر اسحاق ڈار کو انٹرپول کی مدد سے گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔نیب کی طرف سے سابق وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ کے اجرا کےلئے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا گیا ہے۔نیب نے خط کے ساتھ ضروری دستاویزات سمیت دائمی وارنٹ اور اسحاق ڈار کی ٹریول ہسٹری بھی لگائی ہے۔ وزارت داخلہ نے نیب کی درخواست کو نامکمل قرار دے کر واپس کر دیا،اسحاق ڈار کے ریڈ وارنٹ کے اجرا کی منظوری نگران وزیر داخلہ دینگے۔